ممبئی۔مانسوکھ ہیرن کی موت کے معاملے میں تحقیقات کے طور پر مذکورہ مہارشٹرا مخالف دہشت گرددستہ (اے ٹی ایس) نے جمعرات کی رات کرائم سین کو دوبارہ انجام دیا ہے۔
اے ٹی ایس افیسر کے بموجب ہیرن کی ایک نقلی نعش پانی میں پھینکی گئی جہاں سے حقیقی نعش5مارچ کو دستیاب ہوئی تھی۔یہ معاملہ ریلائنس انڈسٹریز کے چیرمن مکیش امبانی کے گھر کے قریب ساوتھ ممبئی میں دھماکو اشیاء سے لیز ایک غیر منقولہ گاڑی کی 25فبروری کو دستیابی سے متعلق ہے۔
پچھلے جمعہ کے روز ضلع تھانے کے ایک کریک میں اس گاڑی کے مالک ہیرن کی نعش دستیاب ہوئی ہے۔
اب اے ٹی ایس مہارشٹرا اس کیس کو ایک قتل کے معاملے سے جانچ کررہی ہے
این ائی اے کو احکامات ملے
اس کے فوری بعد مذکورہ قومی تحقیقاتی ایجنسی (این ائی اے)کو اس معاملے کی جانچ کے لئے احکامات مرکزی داخلی وزرات سے دئے گئے۔
اس ہفتہ کی ابتداء میں حزب اختلاف کے لیڈر دیویندر فنڈناویس نے مطالبہ کیاتھا کہ اسٹنٹ پولیس انسپکٹر سچن وازے کو گرفتار کیاجائے جو ابتدائی مراحل میں انتیلیا کیس کی جانچ کررہے تھے‘ اس کے بعد معاملے کو اے سی پی سطح کے افیسر کو جانچ کے لئے منتقل کیاگیاتھا
این اے ائی کے تحقیقات میں شامل ہونے کے ساتھ ٹھاکرے نے کہاتھا کہ کچھ تو گڑ بڑ ہے
قبل ازیں چیف منسٹر ادھو ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ”کچھ تو گڑبڑ ہے جس کی وجہہ سے کیس این ائی اے کو دیاگیاہے۔
جو کچھ گڑ بڑ ہے اس کو منظر عام پر لانے کا ہم یقین دلاتے ہیں“۔
یہاں پر اس با ت کاتذکرہ ضروری ہے سمجھا جاتا ہے کہ ہیرن کی نعش کی دستیابی کو بڑی مشکل سے 48گھنٹوں کا وقت گذرا ہوگاریاستی حکومت نے تھانے پولیس سے جانچ اے اٹی ایس کو اپنے ہاتھوں میں لینے کے احکامات جاری کردئے تھے