ماں کے سامنے بیٹے کی پٹائی اور بیٹے کی موجودگی میں ماں کو گالی گلوچ

,

   

حیدرآباد /3 اپریل ( سیاست نیوز ) تلنگانہ میں پولیس کو کھلی چھوٹ کا پولیس غلط استعمال کر رہی ہے ۔ جو نہ صرف عوام میں بدزنی بلکہ حکومت کی بدنامی کا بھی سبب بنتی جارہی ہے ۔ پورے ملک میں کمیونٹی فرینڈلی پولیسنگ کیلئے مشعل راہ کی دعویدار تلنگانہ پولیس اب ایسا لگتا ہے کہ شمالی ریاستوں کے نقش قدم پر چل رہی ہے ۔ لاک ڈاون کے دوران پولیس زیادتی اور سفاکیت کی ایک اور داستان آج ملکاجگیری میں منظر عام پر آئی ۔ کمسن لڑکے کے سامنے باپ کو زدوکوب کرنے کا ونپرتی واقعہ ابھی تازہ ہی تھا کہ ایک ماں کے سامنے بیٹے کو زدوکوب کرنے اور سڑک پر گھسیٹتے ہوئے ماں کو گالی دینے کا شرمناک واقعہ آج دوپہر ملکاجگیری میں پیش آیا ۔ خواتین کی عزت و احترام میں نمبر ایک درجہ رکھنے والی تلنگانہ پولیس کی کارروائی پولیس یونیفارم کی دھجیاں اڑانے کا سبب بن گئیں ۔ مسلم خاتون اور اس کے بیٹے کو گالی دیتے ہوئے انسانیت کو رسواء کرنے والے واقعہ کا ویڈیو سوشیل میڈیا پر وائرل ہوگیا ہے ۔ پولیس کی اس حرکت نے نہ صرف پولیس کی ساکھ کو متاثر کیا بلکہ حکومت کو بھی سوشیل میڈیا پر تنقید کا نشانہ بنایا جارہاہے ۔ جبکہ اعلی پولیس عہدیداروں کی کمیونٹی فرینڈلی پولیسنگ کوشش پر ایسی کارروائیاں کاری ضرب ثابت ہو رہی ہیں اور حکومت کی بدنامی بھی ہو رہی ہے ۔ آج ملکاجگیری میں ایک موٹر سائیکل پر آر ٹی سی کالونی بھرت نگر کا ساکن یوسف اور ان کی والدہ زینت بیگم سوار تھے ۔ ذرائع کے مطابق موٹر سائیکل پر تین افراد بشمول خاتون سوار تھیں ۔ یوسف اپنے والدین کے ساتھ موٹر سائیکل پر جارہا تھا ۔ تاہم ویڈیو میں جو وائر ل ہوا صرف ماں اور بیٹے کو دیکھا گیا ۔ جیسے ہی یہ لوگ ملکاجگیری چیک پوسٹ پہونچے انہیں پولیس عملہ نے روک لیا اور وضاحت طلب کی جیسا کہ شہر بھر میں جاری ہے ۔ اس دوران ڈیوٹی پر تعینات پولیس کانسٹیبل سے یوسف الجھ پڑا اور کانسٹیبل نے ناقابل بیان گالی دی اور ہتک آمیز ریمارک کئے جس کے بعد ماں اور بیٹا دونوں مشتعل ہوگئے ۔ خاتون نے برہمی ظاہر کی اور کانسٹیبل نے اس خاتون کے بیٹے کا گریباں پکڑ لیا اور خاتون نے پولیس ملازم کا ۔ دیکھتے ہی دیکھتے پولیس کا عملہ یہاں پہونچ گیا اور یوسف کو گاڑی میں بٹھانے کیلئے زدوکوب کرنے لگے ۔ معاملہ یہاں تک پہونچ گیا کہ ایک ٹریفک کانسٹیبل جو دور خدمات پر موجود تھا لاٹھی لیکر پہونچ گیا اور لا اینڈ آرڈر پولیس کی موجودگی میں خاتون اور اس کے بیٹے پر ٹوٹ پڑا ۔ یاد رہے کہ گذشتہ دنوں ایک سافٹ ویر ملازم کے ساتھ پولیس کی مارپیٹ کا ونپرتی میں واقعہ پیش آیا تھا اور ریاستی وزیر کے ٹی آر نے اس واقعہ پر پولیس کارروائی پر سخت ناراضگی کا اظہار کرکے اعلی حکام کو کارروائی کی ہدایت دی تھی اور پولیس کو اشتعال سے باز رہنے کی ہدایت دی تھی باوجود اس کے پولیس کی ایسی حرکتیں حکومت کی پولیس پر کمزور گرفت کے شبہات کو تقویت دے رہی ہے ۔ حکومت اور پولیس حکام کو چاہئے کہ ایسے واقعات کا نوٹ لیں اور مستقبل میں ایسے واقعات کے تدارک کیلئے ٹھوس اقدامات کریں ۔ ملکاجگیری پولیس نے اس دوران کانسٹیبل دامودھر ریڈی کی شکایت پر یوسف اور اس کی والدہ زینت بیگم کے خلاف مختلف دفعات کے تحت مقدمات درج کرلئے ہیں ۔