حیدرآباد /26 فروری ( پریس نوٹ ) دنیا کے ماہرین تعلیم مادری زبان میں تعلیم کو اولین ترجیح دیتے ہیں ۔ چونکہ مادری زبان میں تعلیم حاصل کرنے سے ترقی ہوتی ہے ۔ موجودہ دور میں ترقی یافتہ ممالک اپنی مادری زبان میں تعلیم حاصل کرتے ہیں ۔ مادری زبان میں تعلیم حاصل کرنے سے جس طرح طالب علم اپنی صلاحیتوں کو اجاگر کرسکتے ہیں دیگر زبانوں میں تعلیم حاصل کرنے سے اپنے میں چھپی صلاحیتوں کو ہرگز اجاگر نہیں کرسکتے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار عالمی یوم مادری زبان کے موقع پر جناب محمد مصطفی علی سروری ، شفیع اقبال ، عارف الدین احمد صدر تنظیم تحفظ اردو تلنگانہ ، غلام درانی ، محترمہ انجم فرحانہ ، ڈاکٹر عصمت النساء نے عالمی یوم مادری زبان کے موقع پر تنظیم تحفظ اردو تلنگانہ کے زیر اہتمام منعقدہ سمینار 21 اور 22 فروری کو اردو گھر مغل پورہ میں کیا ۔ ڈاکٹر محمد مصطفی علی سروری اسوسی ایٹ پروفیسر ( مانو ) نے صدارت کی ۔ جناب عارف الدین احمد نے تعارفی و خیرمقدمی تقریر کی ۔ ابتداء میں عائشہ فاطمہ کی قرات گلوکار جناب محمد رکن الدین کی حمد و سیدہ سعدیہ فاطمہ کی نعت شریف سے آغاز ہوا ۔ جناب طاہر رومانی نے بین الاقوامی یوم مادری زبان کے موقع پر ’’ بین الاقوامی مادری زبان اور ہماری اردو ‘‘ پر مقالہ پیش کیا ۔ سمینار کے اختتامی دن 22 فروری کو اردو گھر میں امام الہند مولانا ابوالکلام آزاد کی یوم وفات کے موقع پر ’’ مولانا آزاد یادگار مشاعرہ ‘‘ گلبرگہ کے شاعر و صحافی جناب مبین احمد زخمؔ کی صدارت میں منعقد ہوا ۔ مسرس شفیع اقبال ، محترمہ تسنیمؔ جوہر ، ریاض رحیم، شاہ نواز ہاشمی ، باسط علی رئیس ، سمیع الزماں سماعی، شکیل حیدر ، فیاض احمد خان نے کلام سناکر دادا حاصل کی۔ طنز و مزاح کے ممتاز شاعر جناب لطیف الدین لطیفؔ نے نظامت کے فرائض انجام دئے ۔ صدر تنظیم نے شکریہ ادا کیا ۔