ماہِ محرم کے انتظامات پر وزراء اور عہدیداروں کا اجلاس

,

   

یوم عاشورہ جلوس پر عنقریب فیصلہ، محمود علی، کے ایشور ، محمد سلیم اور دوسروں کی شرکت

حیدرآباد۔ کورونا وباء کے پس منظر میں ماہِ محرم کے انتظامات کا جائزہ لینے وزیر اقلیتی بہبود کے ایشور نے آج اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد کیا۔ وزیر داخلہ محمد محمود علی، حکومت کے مشیر اے کے خاں، صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم، سکریٹری اقلیتی بہبود احمد ندیم، ڈائرکٹر اقلیتی بہبود شاہنواز قاسم ( آئی پی ایس )، کمشنر پولیس انجنی کمار، ارکان مقننہ ممتاز احمد خاں، احمدپاشاہ قادری ، ریاض الحسن آفندی، ڈپٹی میئر بابا فصیح الدین کے علاوہ شیعہ نمائندوں کی حیثیت سے مولانا نثار حسین حیدر آغا، حنیف علی رکن سنٹرل وقف کونسل اور دوسروں نے شرکت کی۔ اجلاس میں کورونا کی صورتحال کے پیش نظر یوم عاشورہ کے جلوس کی اجازت کا مسئلہ زیر بحث رہا۔ حکومت کی جانب سے وضاحت کی گئی کہ کورونا سے بچاؤ کے سلسلہ میں مرکز و ریاست کے رہنمایانہ خطوط کے مطابق بڑے مذہبی اجتماعات کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ ایسے میں سابق کی طرح یوم عاشورہ کے جلوس کی اجازت ممکن نہیں ہے تاہم آئندہ چند دنوں میں حکومت قطعی فیصلہ کرے گی اور کمشنر پولیس انجنی کمار اجلاس طلب کرتے ہوئے فیصلہ سے واقف کرائیں گے۔ وزیر داخلہ محمد محمود علی نے کمشنر پولیس کو ذمہ داری دی کہ وہ حکومت کے فیصلہ سے واقف کرائیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے گنیش جلوس کے سلسلہ میں بھی کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عاشور خانوں میں علم ایستادہ کرنے کی اجازت رہے گی اور محدود تعداد میں سماجی فاصلہ کے ساتھ زیارت کی بھی اجازت رہے گی تاہم جلوس کے انعقاد کے سلسلہ میں فوری طور پر کچھ کہنا مشکل ہے۔ حکومت کے فیصلہ کے بعد ہی آئندہ چند دنوں میں باقاعدہ اعلان کیا جائے گا۔ صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم نے کہا کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے حکومت کی جانب سے جن رہنمایانہ خطوط کا اعلان کیا گیا ہے اس پر عمل آوری ہونی چاہیئے۔ سماجی فاصلہ اور احتیاطی تدابیر کے ذریعہ بچاؤ ممکن ہے۔ وزیر اقلیتی بہبودکے ایشور نے اجلاس کو بتایا کہ حکومت تمام مذاہب کا یکساں طور پر احترام کرتی ہے اور کورونا کے احتیاطی تدابیر کو پیش نظر رکھتے ہوئے یوم عاشورہ کے جلوس کی اجازت کا فیصلہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہر سال کی طرح ماہِ محرم الحرام میں حکومت کی جانب سے تمام تر سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔