ولادت نبویؐ، اعلانِ نبوت، ہجرت اور وصالِ مبارک کا ماہ ربیع الاول سے گہرا تعلق
شاہی مسجد باغ عام میں 4 ستمبر سے بارہ روزہ خطبات سیرت کا آغاز، مولانا احسن بن محمد الحمومی کا خطاب
حیدرآباد، 31 اگست (پریس نوٹ) مولانا ڈاکٹر حافظ احسن بن محمد الحمومی امام و خطیب شاہی مسجد باغ عام نے کہا کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی آمد سے قبل عورتوں کے ساتھ غیر انسانی اور باندیوں جیسا سلوک کیا جاتا تھا۔ ماہ ربیع الاول کی آمد کے ساتھ ہی تمام مظلوموں کے چہروں پر امید کی کرن طلوع ہوتی ہے کیونکہ بے سہارا لوگوں کا رسول اللہؐ سہارا بن گئے۔ ربیع الاول منانے کا ایک طریقہ یہ ہے کہ مظلوموں، غریبوں اور یتیموں کی مدد کی جائے۔ ماہ ربیع الاول کو اختلافی موضوع نہ بنایا جائے، پہلے ہی کئی اختلافات کی وجہ سے امت کو مسائل درپیش ہیں۔ ماہ ربیع الاول میں خوشی منانے کی کئی وجوہات ہیں ۔ حضورؐ کی اسی ماہ بعثت ہوئی۔ آپؐ نے اسی ماہ اعلان نبوت فرمایا ا۔ اسی ماہ دین اسلام کو پسند کیا گیا۔ ماہ ربیع الاول ہی میں حضورؐ نے ہجرت کی اور اسی ماہ میں حضور علیہ السلامؐ دنیا سے پردہ فرماگئے۔ خدا کیلئے اس ماہ کو اختلافات کا تختہ مشق نہ بنائیں۔ اس ماہ کو ہم بنیاد بنا کر حضور نبی کریمؐ سے اپنے تعلق کو مضبوط بنا سکتے ہیں۔ ہم اپنے دلوں میں محبت رسولؐ پیدا کریں۔ محبت رسولؐ ہمارے بڑوں کی امانت ہے، انھوں نے ہمارے دلوں میں محبت رسولؐ کی امانت کو منتقل کیا۔ اب ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم محبت رسولؐ کی جذب و کشش کو اپنی آنے والی نسلوں میں منتقل کریں۔ مولانا احسن نے کہا کہ میلاد جلوس کے نام پر شہر میں جو ہنگامہ آرائیاں اور ہلٹر بازی کی جاتی ہیں؛ ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔ اس میں تبدیلی اور اصلاح کی ضرورت ہے۔ میلاد جلوس کے ذمہ داروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ جلوس کی مکمل نگرانی کریں۔ ماہ ربیع الاول جذبہ عشق رسولؐ میں اضافہ کا عظیم الشان موقع ہے۔ اس ماہ میں دیگر برادران وطن تک حضورؐ کی ذات کا تعارف اور آپؐ کا پیغام پہنچانا ضروری ہے۔ ہمیں اس طرح کی مہم چلانے کی ضرورت ہے۔ سرکار دوعالمؐ کے امتی ہونے کا تقاضہ ہے کہ اس ماہ ہم حضورؐ کی روشن زندگی کے پہلووں کو عام کریں۔ سوال یہ ہے کہ ہم خود حضورؐ کی 63 سالہ زندگی کو کتنا جانتے ہیں؟ کیا ہم نے آپؐ کی مکمل زندگی کو کبھی پڑھا ہے؟ صحابہ کرامؓ نے تو زندگی کے ہر لمحے حضورؐ کی پیروی کی۔ صحابہ کرامؓ تو حضورؐ سے دوری کا تصوربھی نہیں کرسکتے تھے۔ وہ ذرہ سی دیر کیلئے حضورؐ سے دور ہوتے تو بے چین ہوجاتے ۔ کیا آج ہم مسلمانوں کی بھی یہی صورتحال ہے؟ حضورؐ نے فرمایا جس نے میری سنت سے محبت کی، اس نے مجھ سے محبت کی اور جس نے مجھ سے محبت کی، وہ جنت میں میرے ساتھ ہوگا۔ ربیع الاول کو شادیوں اور دعوتوں میں برباد نہ کریں۔ ربیع الاول میں حضورؐ سے تعلق کی خاطر ولادت مصطفیٰؐ سے قربت کا خاص اہتمام کیا جائے۔ محافل سیرت اور محافل نعت النبیؐ کا اہتمام کیا جائے۔ مولانا احسن بن محمد الحمومی نے کہا کہ ہم اپنے گھروں میں اپنے افراد خاندان کے ساتھ سیرت النبیؐ کی کسی کتاب کا مطالعہ کریں۔ ہماری عزت، ترقی اور سربلندی حضورؐ سے وابستہ ہے۔ اگر یہ رشتہ کمزور ہوگیا یا خدانخواستہ ٹوٹ گیا تو ہمارے ایمان اور عمل کی بھی خیر نہیں ہے۔ اسی سلسلے میں مکمل سیرت النبیؐ پیش کرنے کے مقصد کے تحت شاہی مسجد باغ عام میں یکم ربیع الاول سے بعد نماز مغرب محافل سیرت کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ خواتین کے لیے پردہ کا الگ سے اہتمام رہے گا۔