وہیں بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے کہاکہ ایک ملک‘ ایک الیکشن کے ائیڈیا سے کہیں زیادہ اہمیت کا حامل موضوع ای وی ایم مشینوں ں پر تبادلہ خیال ہے‘ ایس پی سربراہ اکھیلیش یادونے کہاکہ حکومت کو ان وعدوں کو پورا کرنا چاہئے جس کی بنیاد پر وہ اقتدار میں ائی ہے۔
نئی دہلی۔بی ایس پی اور ایس پی نے چہارشنبہ کے روز ’ایک ملک‘ ایک الیکشن ائیڈیا‘ پر تبادلہ خیال کے لئے وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے بلائے گئے کل جماعتی اجلاس کو مستر د کردیا۔
وہیں بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے کہاکہ ایک ملک‘ ایک الیکشن کے ائیڈیا سے کہیں زیادہ اہمیت کا حامل موضوع ای وی ایم مشینوں ں پر تبادلہ خیال ہے‘ ایس پی سربراہ اکھیلیش یادونے کہاکہ حکومت کو ان وعدوں کو پورا کرنا چاہئے جس کی بنیاد پر وہ اقتدار میں ائی ہے۔
مایاوتی نے کہاکہ ’ایک ملک‘ ایک الیکشن‘ کا ائیڈیا ”غیر جمہوری“ اور دستور کے خلاف ہے۔انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ ”اگر مرکزی حکومت کی جانب سے تمام سیاسی جماعتوں کے صدور کا اجلاس ای وی ایم کے متعلق ہوتا تو وہ ضرورشرکت کرتیں“۔
بی ایس پی صدر نے کہاکہ ای وی ایمس کے متعلق لوگوں کا بھروسہ ”تشویش ناک حد تک“ پیچیدہ ہوگیاہے۔
انہوں نے کہاکہ”ملک کی جمہوریت او ردستور کو برسراقتدار پارٹی کی جانب سے بارہا مطالبات کے باوجود بیلٹ پیپر کے بجائے ای وی ایموں پر الیکشن کرنے کی وجہہ سے حقیقی خطرات کا سامنا ہے“۔
مایاوتی نے یہ بھی کہاکہ ایک جمہوری ملک میں انتخابات کبھی مسئلہ نہیں بننا چاہئے اور اس جو پیسوں کے وزن سے غیرمعمولی نہیں بنایاجانا چاہئے
۔اکھیلیش نے کہاکہ ”انہوں نے کئی وعدے کئے ہیں۔ میرایہ ماننا ہے کہ انہیں پہلے دن سے ان چیزوں پرغور کرتے ہوئے پورا کرنا چاہئے جس کاوعدہ کیاگیاہے۔
یہاں پر ایسی کئی سیاسی جماعتیں ہیں جو ایک ملک ایک الیکشن پر رضامندی ظاہر نہیں کریں گی۔