ماینمار فوج کا ظلم جاری ، ہزاروں روہنگیائی مسلمان بے گھر

   

مغربی راکھین اسٹیٹ میں روہنگیاؤں کے خلاف فوجی کارروائی
یانگون ۔ /3 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) ماینمار فوج کے ظلم و ستم کا سلسلہ جاری ہے ۔ راکھین قتل باغیوں اور ماینمار فوج کے درمیان ہورہی لڑائی کے باعث ہزاروں روہنگیائی مسلمان بے گھر ہوگئے ہیں ۔ اقوام متحدہ نے کہا کہ ماینمار میں یہ لڑائی شدت اختیار کرتے جارہی ہے ۔ روہنگیائی مسلم اقلیت کے خلاف تشدد برپا کرتے ہوئے فوج نے انتقامی کارروائی شروع کی ہے ۔ مغربی راکھین اسٹیٹ میں روہنگیائی مسلمانوں کے خلاف گرفتاریوں کی کارروائی کرتے ہوئے ماینمار فوج نے 2017 ء سے اب تک اپنی ظلم و زیادتیوں میں اضافہ ہی کیا ہے ۔ ماینمار سے مسلمانوں کا صفایا کرنے کے مقصد سے تشدد برپا کیا جارہا ہے ۔ ان میں پرتشدد کارروائیوں ، ظلم و زیادتیوں کے باعث لاکھوں روہنگیائی مسلمان اپنے گھروں سے نکل کر پڑوسی ملکوں میں پناہ لے رہے ہیں ۔ لاکھوں مسلم بنگلہ دیش میں پناہ لے چکے ہیں ۔ لیکن ماینمار فوج کی کارروائیوں میں کوئی کمی نہیں آئی ہے ۔ اس لڑائی کی وجہ سے ماینمار کی سب سے غریب ترین ریاستوں میں سے ایک ریاست راکھین میں بدھسٹ آبادی کے لئے خود مختاری کا بھی مطالبہ کیا جارہا ہے ۔ بدھسٹوں نے راکھین کو ایک خودمختار ریاست بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے روہنگیائی مسلمانوں کو نشانہ بنایا ہے ۔ اقوام متحدہ کی انسانی خدمات انجام دینے والی ایجنسی نے یکم جنوری کو کہا تھا کہ تشدد کے بڑھتے تازہ واقعات تشویش کا باعث ہیں ۔ غریب نہتے دیہی مسلمانوں کے خلاف مسلح فوج کو تعینات کرکے اس کے ذریعہ سخت ترین غیر انسانی کارروائیاں کی جارہی ہیں ۔ اس لڑائی میں بچے خواتین اور ضعیف افراد پھنس گئے ہیں ۔