مایوس لیڈروں کے احتجاج کے بعد امیت شاہ کا اعلیٰ سطح پر اجلاس

   

کولکاتا: مغربی بنگال میں ٹکٹوں کی تقسیم کے بعد بی جے پی میں خلفشارکا سلسلہ کا سلسلہ جاری ہے ۔اس درمیان مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے کل دیر رات پارٹی لیڈروں کے ساتھ طویل ملاقات کی .بی جے پی نے مغربی بنگال میں اپنی طاقت کو مضبوط کرنے کے لئے دوسری سیاسی جماعتوں کے لیڈروں کے لئے اپنے دروازے کھول دیئے تھے جس کی وجہ سے ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) ، کانگریس اور دیگر جماعتوں کے لیڈروں اور کارکنان کی بڑی تعداد پارٹی میں شامل ہوئی ۔ بی جے پی کو اس کا فائدہ ہوا لیکن پرانے کارکنوں کو نظرانداز کرکے دوسری سیاسی جماعتوں میں آنے والے لیڈروں کو ٹکٹ دینے کے اس فیصلے نے پارٹی کے پرانے لیڈروں کو برہم کردیا ہے ۔بی جے پی کارکنان پارٹی قیادت کے ذریعہ ٹکٹ تقسیم کئے جانے کے فیصلے کی مخالفت کر رہے ہیں۔کل بی جے پی کے صدر دفتر ہسٹنگ کلکتہ کے باہر سینکڑوں کارکنان نے مظاہرہ کیا ان کی شکایت ہے کہ پارٹی نے ان کارکنان کو نظر انداز کردیا ہے جنہوں نے پارٹی کے لئے جد جہد کی اور ان لوگوں کو ٹکٹ دیا گیا جو چند ماہ قبل پارٹی میں شامل ہوئے ہیں۔لگاتار احتجاج و ناراضگی کی وجہ سے بی جے پی کی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے ۔اب اس کو سنبھالنے کے لئے بی جے پی کی اعلی قیادت امیت شاہ اور قومی صدر جے پی نڈا کو آگے آنا پڑا ہے ۔امیت شاہ اور جے پی نڈا نارقض رہنماؤں اور کارکنوں کو راضی کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس سلسلے میں پیر کی شام امیت شاہ اور جے پی نڈا نے ملاقات کی۔ منگل کی صبح ، دونوں نے ایک بار پھر اس معاملے پر ملاقات کی۔ اطلاعات کے مطابق اس میٹنگ میں مغربی بنگال کے کچھ سینئر لیڈرانبھی شریک تھے ۔ امیت شاہ کو پیر کی رات دہلی واپس جانا تھا ، لیکن کارکنوں کی ناخوشی کی وجہ سے انہوں نے کلکتہ میں ہی قیام کیا اور میٹنگ کی۔بی جے پی کے ذریعہ جاری کردہ 63 امیدواروں کی فہرست میں ترنمول سے پارٹی میں آئے لیڈران بڑی تعداد شامل ہے ، جن میں 4 فلمی ستارے بھی شامل ہیں ، جو حال ہی میں بی جے پی میں شامل ہوئے تھے ۔ ان میں ، کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو ترنمول کانگریس میں ٹکٹ نہ ملنے کے بعد بی جے پی میں شامل ہوئے ہیں۔