متاثرین کو امدادی رقم کی آن لائین منتقلی کا فیصلہ

,

   

دہلی فسادات
متاثرین کو امدادی رقم کی آن لائین منتقلی کا فیصلہ
ابتدائی مرحلہ میں چھوٹے بیوپاریوں کی مدد ، جناب زاہد علی خان اور افتخار حسین کا بیان
حیدرآباد /23 مارچ ( سیاست نیوز ) دارالحکومت دہلی کے فسادات میں مسلمانوں کو کافی جانی و مالی نقصانات برداشت کرنے پڑے، تقریباً 400 دکانات و تجارتی اداروں کو جلاکر خاکستر کردیا گیا۔ نتیجہ میں بے شمار خاندان متاثر ہوگئے ہیں ۔ ان کے ہاں صرف جسم پر موجود کپڑے باقی رہ گئے ہیں۔ بعض لوگوں نے تو فسادات کے دوران دوسرے لوگوں کے لباس زیب تن کئے ۔ ان تمام تفصیلات سے ایڈیٹر سیاست جناب زاہد علی خان ، فیض عام ٹرسٹ کے سکریٹری جناب افتخار حسین اور ٹرسٹی فیض عام ٹرسٹ ڈاکٹر مخدوم محی الدین کو منیجنگ ایڈیٹر سیاست جناب ظہیرالدین علی خان نے واقف کروایا ۔ آج دفتر سیاست میں ملت فنڈ اور فیض عام ٹرسٹ کا ایک مشاورتی اجلاس منعقد ہوا جس میں بتایا گیا کہ 100 سے زائد درخواستیں موصول ہوئی ہیں ۔ جن میں بتایا گیا کہ ایک تا دیڑھ لاکھ سے لیکر 2.5 کروڑ روپئے تک کے نقصانات ہوئے ہیں ۔ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ متاثرہ تاجرین کے بنک اکاونٹس میں ان کے آئی ایف سی کوڈ کا استعمال کرتے ہوئے امداد کی رقم منتقل کی جائے گی تاکہ تباہ حال تاجرین کو اپنے پیروں پر کھڑے ہونے میں مدد مل سکے ۔ ایڈیٹر سیاست جناب زاہد علی خان ، فیض عام ٹرسٹ کے سکریٹری جناب افتخار حسین نے بتایا کہ سیاست ملت فنڈ کو ہمدردان ملت نے 45 لاکھ روپئے کے عطیات عطاء کئے ہیں جبکہ فیض عام ٹرسٹ کے عطیہ دہندگان نے جملہ 53,68,960.28 روپئے کے گرانقدر عطیات دیئے ہیں۔ جس کے ذریعہ بلالحاظ مذہب و ملت تمام متاثرین کی مدد کی جائے گی کیونکہ ساری دنیا جانتی ہے کہ درد و غم کا کوئی مذہب نہیں ہوتا ۔ مصیبتیں کسی مذہب کو نہیں دیکھتی ۔ دہلی میں 53 لوگ اپنی زندگیوں سے محروم ہوئے ہیں ۔ 33 مسلمان اور 19 ہندو شامل ہیں ۔ ان مہلوکین کو مذہبوں میں بانٹنے کی بجائے یہ کہا جائے تو بہتر ہوگا کہ دہلی میں 53 ہندوستانی اپنی قیمتی زندگیوں سے محروم ہوئے ہیں۔ جناب افتخار حسین نے بتایا کہ دونوں اداروں کو حاصل تقریبا ایک کروڑ روپئے کی رقم ابتدائی مرحلہ میں چھوٹے تاجرین میں تقسیم کی جائے گی کیونکہ انہیں امداد کی اشد ضرورت ہے۔ جناب زاہد علی خان نے بتایا کہ کورونا وائرس سے ساری دنیا اور سارا ہندوستان پریشان ہے ۔ اس لئے دہلی جاکر امداد تقسیم کرنے کے بجائے بنک اکاونٹس میں رقم منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ویسے ہی دہلی میں جھانوی اور عامر پر مشتمل ایک ٹیم موجود ہے جو مسلسل متاثرین کے رابطے میں ہیں ۔ سماجی جہدکار شبنم ہاشمی بھی اس کی نگرانی کررہی ہیں۔ دوسری طرف تیستا سیتلواد اور ہرشد مندر کی ٹیمیں بھی وہاں مسلسل کام کررہی ہیں۔