٭٭ بھوپال پلی میں ایک گاؤں مکمل زیر آب
٭٭ ضلع ملگ میں 130 سیاحوں کو بچالیا گیا
٭٭ محبوب آباد میں دو بھائی پانی میں بہہ گئے
٭٭ متاثرہ عوام کو محفوظ منتقلی کیلئے انتظامیہ متحرک
ورنگل /27 جولائی ( ایم اے نعیم کی رپورٹ ) متحدہ ضلع ورنگل میں بارش کی تباہی سے عام زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی ۔ مسلسل بارش سے وبائی امراض سے سیکڑوں لوگ متاثر ہیں ۔دواخانوں میں مریضوں کی تعداد میں اضافہ سے چوکسی اختیار کی گئی ۔ ضلع کے تمام تالاب لبریز ہوگئے ۔نشیبی علاقوں میں پانی داخل ہوکر جھیل کا منظر پیش کر رہا ہے ۔ رہائشی کالونیاں میں ریسکو ٹیموں کی جانب سے عوام کو محفوظ مقامات کو منتقل کیا جارہا ہے ۔ گھروں میں پانی داخل ہوچکا ۔ شہر ورنگل کی اہم سڑکوں پر پانی جمع ہوچکا ہے ۔ ورنگل ، ہنمکنڈہ ، قاضی پیٹ کے کئی علاقوں میں آمد و رفت معطل ہوچکی ہے ۔ عوام گھروں میں رہنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔ متحدہ ضلع ورنگل کے اضلاع ملگ ، بھوپال پلی وغیرہ میں شدید بارش سے سڑکوں میں شگاف پڑ گیا۔ تالابوں کا پانی سڑکوں اور رہائشی علاقوں میں داخل ہوگیا، ہنمکنڈہ کے علاوہ نعیم نگر ، رام نگر ، پدما گڈا ، رامنا پیٹ ، ہنٹر روڈ کے اطراف کی کالونیوں میں پانی داخل ہوگیا ۔ مسلسل بارش کی وجہ سے ورنگل کے علاقہ پوچماں میدان ، سی کے اہم روڈ ، ڈاکٹر کالونی ، ٹیچرس کالونی ، مخدوم پورہ ، مسجد الواحد ، شیوا نگر ، ایل بی نگر ، ایس آر توٹا ، عیدگاہ بوکل گڈا ، شدید متاثر ہوچکے ہیں ۔ ریاستی وزیر پنچایت راج دیاکر راؤ ، گورنمنٹ چیف وہپ ڈی ونئے بھاسکر ، کاکتیہ اربن ڈیولپمنٹ اتھاریٹی چیرمین سندراج ، مئیر گریٹر ورنگل میونسپل کارپوریشن گنڈو سدھارانی ، پولیس کمشنر ڈاکٹر رنگاناتھ ، ورنگل ضلع کلکٹر ہراوینیا ، ہنمکنڈہ کلکٹر پی پٹنئک ورنگل ایم ایل اے این نریندر ، وردھنا پیٹ ایم ایل اے ، آر وی رمیش ، بھوپال پلی ایم ایل اے گنڈرا وینکٹ رام ریڈی ، ریاستی وزیر ستیاوتی راتھوڑ و دیگر اعلی حکام براہ راست راحتی اقدامات میں حصہ لے رہے ہیں ۔ پانی میں پھنس جانے والے افراد کو ڈیزاسٹر ریسپانس فورس کی مدد سے کشتیوں کے ذریعہ محفوظ مقامات منتقل کیا جارہا ہے ۔ علاوہ اس کے کھانے پینے کا انتظام بھی بعض مقامات پر کیا گیا اور ذاتی طور پر کھانے پینے کی اشیاء متاثرین میں تقسیم کی گئیں ۔ انہوں نے یقین دلایا کہ ہم متاثرین کے ساتھ کھڑے ہیں ۔ موسلادھار بارش کی وجہ سے کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کی صورت میں ٹول فری نمبر 18004251980 ، 9701999645 پر ربط پیدا کیا جاسکتا ہے ۔
٭٭شنکر بھوپال پلی ضلع میں شدید بارش کے نتیجہ میں کئی مواضعات زیر آب آگئے ۔ خاص طور پر مور انچاپلی گاؤںمکمل طور پر زیر آب آگیا ہے۔ جہںا گاؤں کے عوام مکان کی چھت پر چڑھ کر اپنی جان بچانے کی کوشش کر رہے ہیں اور حکومت کی امداد کا انتظار کر رہے ہیں۔ اس دوران گاؤں کے دو افراد بہہ گئے ۔ تقریباً 1500 افراد کی جان کو خطرہ ہے ۔ رکن اسمبلی جی وینکٹ رمنا ریڈی نے ہیلی کاپٹر کے ذریعہ مدد کی خواہش کی تاکہ پھنسے ہوئے افراد کو بچایا جاسکے ۔
٭٭ ضلع ملگ میں آبشار دیکھنے کیلئے جانے کے بعد جنگل میں پھنسے ہوئے 130 سیاحوں کو بہ حفاظت بچانے میں کامیابی حاصل کرلی گئی ۔ تفصیلات کے مطابق یہ سیاح کل بارش کے دوران آبشار کا نظاہرہ کرنے کیلئے گئے ہوئے تھے کہ ندی کی سطح آب میں اضافہ ہونے کی وجہ سے وہ جنگلاتی علاقے میں ہی پھنس گئے تھے ۔ ان سیاحتوں نے پولیس کنٹرول روم کو فون پر اپنے پھنس جانے کی اطلاع دی جس کے ساتھ ہی پولیس ، این ڈی آر ایف ، ڈی ڈی آر ایف کی ٹیمیں سرگرم ہوگئی تھیں اور آدھی رات کے بعد متاثرین کو بچانے کیلئے ریسکیو آپریشن شروع کردیا گیا ۔ جو کئی گھنٹوں تک جاری رہا ۔ معلوم ہوا ہے کہ پھنس جانے والے سیاحوں کا تعلق اضلاع ورنگل اور کریم نگر سے ہے ۔
٭٭ ریاست میں جاری موسلادھار بارش کے دوران دو بھائی پانی میں بہہ گئے ۔ تفصیلات کے مطابق پوچم پلی موضع سے تعلق رکھنے والے سرینو اور یاکیہ اپنے رشتہ دار کی آخری رسومات کے بعد منعقدہ تقریب میں شرکت سے واپس ہو رہے تھے کہ راستے میں ندی کی سطح آب میں اضافہ ہوگیا تھا ۔ دونوں بھائی ندی عبور کرنے کی کوشش میں پانی میں بہہ گئے ۔ اس واقعہ کے بعد ان کے خاندان پر غم کا پہاڑ ٹوٹ پڑا ۔ دونوں بھائیوں میں سے ایک کی نعش تلاش کرلی گئی ہے جبکہ دوسرے کی تلاش جاری ہے ۔ یہاں یہ ذکر بے جا نہ ہوگا کہ کل بھی بارش کے دوران ندی عبور کرنے کے دوران ایک خاتون بارش کے پانی میں بہہ گئی تھی ۔