رانچی۔ شہر کی ایک عدالت نے 19سالہ کو اس شرط پر ضمانت دی ہے کہ وہ قرآن کے پانچ نسخے کی تقسیم کریں گی جس کی وجہہ سے کشیدگی کا ماحول بن گیا ہے‘ جس کے متعلق مذکورہ لڑکی کا کہا ہے کہ وہ اس فیصلے کے خلاف اپیل کرے گی اور بی جے پی کے کئی قائدین بھی اس سے اظہار یگانگت کے لئے اس کے گھر پہنچ گئے۔
رچا بھارتی نامی مذکورہ لڑکی کو ہفتہ کے روز مسلمانوں کے خلاف ”بھڑکاؤ“ پوسٹ کرنے کی وجہہ سے گرفتار کرلیاگیا تھا جس کی پیر کے روز ضمانت پر رہائی عمل میں ائی۔
وہیں رچابھارتی کو ضمانت دیتے ہوئے جوڈیثرل مجسٹریٹ(فرسٹ کلاس) منیش کمار سنگھ نے لڑکی سے استفسار کیا کہ وہ قرآن شریف کے پانچ نسخوں کی تقسیم کرے اور ایک صدر انجمن اسلامیہ کمیٹی اور باقی چار لبریریزکو پیش کرے۔
منگل کی رات تک مذکورہ لڑکی کو کمیٹی کے حوالے قرآن کا ایک نسخہ حوالے کرناتھا۔ تاہم بھارتی نے اس پر اب تک عمل نہیں کیاہے اور یہ کہا کہ اس کو اب تک فیصلے کی کاپی نہیں ملی ہے۔
بھارتی نے کہاکہ”جبکہ میں عدالت کے فیصلے کا احترا م کرتی ہوں۔ کیونکہ میرا ماننا یہ ہے کہ جو کچھ بھی ہوا ہے وہ ٹھیک نہیں ہے‘ لہذا میں ہائی کورٹ میں اس کے خلاف اپیل کروں گی۔
کسی خاص کا حوالہ دئے بغیر میرا یہ استفسار ہے کہ وہیں اگر کوئی ہوسکتا ہے کہ کی چیزیں سابق میں پوسٹ کی ہیں‘ کیاانہیں بھی اسی طرح بائبل‘ بھگوت گیتا تقسیم کرنے یا مندر جانا پڑا ہے“۔
بھارتی کا کہنا ہے کہ اس نے کوئی قابل اعتراض چیز پوسٹ نہیں کی ہے۔ رچا بھارتی نے کہاکہ”میں نے روہنگیائی مسلمانوں کو ہندوستان میں رہنے کی اجازت پر اپنی رائے کا اظہار کیا ہے۔ حکومت ہند بھی انہیں ملک سے باہر نکالنے کی تائید میں ہے“۔