متنازعہ مقام کے تحفظ میں مسلمانوں کو نماز سے نہ روکیں

,

   

انتظامی کمیٹی کی عرضی پر سپریم کورٹ کی ہدایت

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے منگل کو وارانسی ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ سے کہاکہ اُس جگہ کا تحفظ کیا جائے جہاں شیو لنگ کی موجودگی کا دعویٰ کیا گیا اور اِس عمل کے دوران مسلمانوں کو مسجد میں داخلہ اور عبادت کے حق سے نہ روکا جائے۔ عدالت اِس معاملہ کی دوبارہ سماعت 19 مئی کو کرے گی۔ اِس دوران وارانسی کی عدالت نے ایڈوکیٹ ۔ کمشنر اجئے کمار مشرا کو اُن کے عہدہ سے ہٹادیا۔ مشرا کو کاشی وشواناتھ مندر ۔ گیان واپی مسجد کامپلکس کے سروے اور اُس کی فلمبندی کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔ عدالت نے کمیٹی کی سروے رپورٹ کو پیش کرنے کے لئے مزید 2 دن کا وقت عطا کردیا۔ قبل ازیں پیر کو وارانسی کی عدالت نے ضلع انتظامیہ کو ہدایت دی تھی کہ مسجد کامپلکس میں اُس مقام کی ناکہ بندی کردی جائے جہاں مبینہ طور پر شیو لنگ پایا گیا۔ شیو لنگ پائے جانے کا دعویٰ ویڈیو گرافی سروے کے دوران کیا گیا۔ آج سپریم کورٹ انجمن انتظامیہ مسجد وارانسی کی انتظامی کمیٹی کی عرضی پر سماعت کی۔ انجمن انتظامیہ نے گیان واپی کامپلکس میں ماشری نگر گوری استھل کی ویڈیو گرافی کے ذریعہ سروے کے جواز کو چیلنج کیا ہے، جس کی ہدایت مقامی عدالت نے دی تھی۔ مسلم ادارہ کا استدلال ہے کہ یہ عبادت گاہوں سے متعلق قانون 1991 ء کے دفعات کے مغائر ہے۔ صدر ہندو سینا نے فاضل عدالت میں عرضی داخل کرتے ہوئے اپیل کو خارج کردینے کی استدعا کی ہے۔