متوفی کے خاندان کو ڈبل بیڈ روم مکان دیا جائے

   

معین آباد عصمت ریزی واقعہ
بہن کو سرکاری ملازمت کی درخواست۔ چیف منسٹر کو محمود علی کا مکتوب
حیدرآباد۔ ریاستی وزیر داخلہ محمد محمود علی نے چیف منسٹر کے سی آر کو ایک مکتوب روانہ کرتے ہوئے معین آباد میں پیش آئے عصمت ریزی اور قتل کے واقعہ کی تفصیلات سے واقف کراتے ہوئے متوفی لڑکی کے افراد خاندان کو حکومت کی جانب سے ایک ڈبل بیڈ روم مکان اور اس کی بہن آفرین بیگم کو سرکاری ملازمت فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ واضح رہے کہ اس واقعہ کا وزیر داخلہ نے سخت نوٹ لیا۔پولیس کے اعلیٰ عہدیداروں کا اجلاس طلب کرتے ہوئے کیس کی تحقیقات کی پیشرفت کا جائزہ لیا ہے اور پولیس کو ہدایت دی کہ ملزم مدھو یادو کے خلاف سخت کارروائی کرنے قانون کے تحت سزا دلانے کے معاملہ میں کوئی کوتاہی نہ کریں۔ انہوں نے فاسٹ ٹریک کورٹ تشکیل دیتے ہوئے ملزم کو کیفر کردار تک پہنچانے کا بھی اعلان کیا تھا۔ محمد محمود علی نے چیف منسٹر کو تحریر کردہ مکتوب میں بتایا کہ خاطی مدھو سدن پر دفعات 376-506(2)(IC)(n)306-354 اور سیکشن 75 کے ساتھ 79 جونیل جسٹس لگائے گئے ہیں۔ متوفی لڑکی کے افراد خاندان میں بزرگ والد کے علاوہ ایک بھائی سلمان اور چھوٹی بہن آفرین بیگم ہیں جو بے حد غریب ہیں اور محنت مزدوری سے اپنی روزی روٹی حاصل کرتے ہیں ان کے لئے کوئی مستقل ذریعہ آمدنی نہیں ہے۔ وزیر داخلہ نے چیف منسٹر سے درخواست کی ہے کہ متوفی لڑکی کے افراد خاندان کیلئے حکومت تلنگانہ کی جانب سے ایک ڈبل بیڈ روم مکان اور بہن آفرین بیگم کو ایک سرکاری ملازمت فراہم کریں تاکہ غریب اور متاثرہ خاندان کی مدد ہوسکے۔