وزیر مال سرینواس ریڈی پر اظہار ناراضگی، دیگر وزراء کے قلمدانوں سے متعلق بیان سے گریز کی ہدایت
حیدرآباد 16 جون (سیاست نیوز) صدر پردیش کانگریس کمیٹی مہیش کمار گوڑ نے وزیر مال ای سرینواس ریڈی پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔ مجالس مقامی اور پنچایت راج اداروں کے انتخابات کے سلسلہ میں سرینواس ریڈی نے جاریہ ماہ کے اواخر میں شیڈول کی اجرائی کا اعلان کیا تھا۔ مجالس مقامی میں پسماندہ طبقات کو 42 فیصد تحفظات کی فراہمی کا معاملہ زیرالتواء ہے، ایسے میں سرینواس ریڈی کے بیان سے پسماندہ طبقات میں اُلجھن پیدا ہوچکی ہے۔ بی سی تحفظات کے تعین سے قبل ہی انتخابی شیڈول کی اجرائی کی بات کرنا پارٹی اور حکومت کی پالیسی کے خلاف ہے۔ مہیش کمار گوڑ نے ریاستی وزیر سے ربط قائم کرتے ہوئے ناراضگی جتائی اور کہاکہ کابینہ میں اِس مسئلہ پر غور و خوض ابھی باقی ہے۔کابینی فیصلہ سے قبل میڈیا میں بیان بازی سے عوام بالخصوص پسماندہ طبقات میں بے چینی ہے۔ مہیش کمار گوڑ نے اِس بات پر برہمی کا اظہار کیاکہ پنچایت راج اور مجالس مقامی سرینواس ریڈی کے قلمدان نہیں ہیں، باوجود اس کے اُنھوں نے دوسرے وزیر کے قلمدان سے متعلق بیان دیا ہے۔ مہیش کمار گوڑ نے ریاستی وزیر کو حساس مسائل پر بیان بازی سے گریز کی ہدایت دی اور کہاکہ یہ معاملہ ہائیکورٹ میں زیرالتواء ہے۔ وزراء کو صرف اپنے قلمدان سے متعلق اُمور پر بیان دینا چاہئے۔ عدالت میں زیردوران معاملات میں بیان بازی سے گریز کیا جائے تاکہ پارٹی کے لئے مشکلات پیدا نہ ہوں۔ سرینواس ریڈی کے بیان کے بعد کئی وزراء اور قائدین نے چیف منسٹر ریونت ریڈی سے شکایت کی اور کہاکہ پسماندہ طبقات کی تنظیموں کی جانب سے حکومت پر تنقیدوں کا آغاز ہوچکا ہے۔ چیف منسٹر نے صدر پردیش کانگریس کو اِس سلسلہ میں بات چیت کرتے ہوئے ریاستی وزیر کو ڈسپلن کا پابند بنانے کی ذمہ داری دی۔ بتایا جاتا ہے کہ وزیر پنچایت راج ڈی انوسویا سیتکا نے بھی سرینواس ریڈی کے بیان پر اعتراض جتایا۔ واضح رہے کہ انوسویا سیتکا نے 2 دن قبل بیان دیا تھا کہ مجالس مقامی اور پنچایت راج انتخابات کے لئے جلد ہی اعلامیہ جاری ہوگا۔ بیان کے وائرل ہوتے ہی ریاستی وزیر نے وضاحت جاری کرتے ہوئے اپنے بیان سے دستبرداری اختیار کرلی تھی۔1