مجالس مقامی اور اسمبلی چناؤ میں بی آر ایس کی ضمانت نہیں بچے گی

   

تلنگانہ میں ایک لاکھ کروڑ کی فلاحی اسکیمات پر عمل محبوب آباد میں جلسہ ‘بھٹی وکرامارکا کا خطاب
حیدرآباد۔ 8 جولائی (سیاست نیوز) ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرامارکا نے کہا کہ کانگریس حکومت کسانوں کی بھلائی کیلئے ہر ممکن اقدامات کررہی ہے۔ ریاست میں ایک لاکھ کروڑ مالیت کی فلاحی اسکیمات پر عمل کیا جارہا ہے تاکہ کوئی غریب و مستحق خاندان محروم نہ رہے ۔ بھٹی وکرامارکا آج محبوب آباد میں ترقیاتی اسکیمات کے آغاز کے بعد جلسہ سے خطاب کررہے تھے۔ وزراء پی سرینواس ریڈی، کونڈا سریکھا، ڈی انوسویا سیتکا، کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی، چیف منسٹر کے مشیر وی نریندر ریڈی اور عوامی نمائندے موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ رعیتو بھروسہ اسکیم کے تحت محض 9 دنوں میں کسانوں کے اکاؤنٹ میں 9 ہزار کروڑ منتقل کئے گئے۔ 12 جولائی سے ڈواکرا مہیلا گروپس کی حواتین میں بلاسودی قرض کی تقسیم کا آغاز ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ راجیو یوواوکاسم اسکیم کا جلد آغاز ہوگا جس کے تحت بیروزگار نوجوانوں کو 8 ہزار کروڑ جاری کئے جائیں گے۔ بھٹی وکرامارکا نے دعوی کیا کہ صرف کانگریس غریبوں کی فلاح و بہبود میں سنجیدہ ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ حکومت کی مکمل تائید کریں۔ انہوں نے کہا کہ اندرا اماں حکومت میں ہر خاندان کی بھلائی اور خوشحالی حکومت کے پیش نظر ہے ۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی اور کابینہ کے ارکان روزانہ 18 گھنٹے عوام کی خدمت میں مصروف ہیں اور سرکاری خزانہ کا ایک ایک روپیہ احتیاط سے خرچ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلاحی اسکیمات سے 1.12 کروڑ خاندانوں کو فائدہ پہنچ رہا ہے اور 90 لاکھ سے زائد خاندان ایسے ہیں جو کسی نہ کسی اسکیم سے استفادہ کررہے ہیں۔ تلنگانہ رائزنگ ویژن ملک کیلئے رول ماڈل ہے۔ انہوں نے مختلف اسکیمات کی تفصیل پیش کیں اور کہا کہ حکومت ہر خاندان کی بھلائی کو یقینی بنائیگی۔ بھٹی وکرامارکا نے کہا کہ بی آر ایس کو عوام نے مسترد کردیا اور مجالس مقامی انتخابات میں کانگریس کو شاندار کامیابی حاصل ہوگی۔ مجالس مقامی اور آئندہ اسمبلی انتخابات میں بی آر ایس امیدواروں کی ضمانت بھی نہیں بچے گی۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے آبی مفادات پر بی آر ایس نے سمجھوتہ کیا جس کے نتیجہ میں کرشنا اور گوداوری میں تلنگانہ کو پانی کے حصول میں ناانصافی کا سامنا کرنا پڑا۔ 1