مجالس مقامی چناؤ اور جوبلی ہلز ضمنی انتخاب ‘ سرگرمیاں عروج پر

   

سیاسی جماعتیں سوشیل میڈیا کو متحرک کرنے میں مصروف ۔ ایک دوسرے پر تنقیدوں میں بھی اضافہ ۔ اپنی ہی پارٹیوں پر تنقید نہ کرنے قائدین کو مشورے

حیدرآباد ۔ 30 اگست (سیاست نیوز) تلنگانہ میں ایک بار پھر انتخابی سرگرمیاں عروج پر پہنچ رہی ہیں۔ مقامی اداروں کے انتخابات، جوبلی ہلز ضمنی انتخاب، دوسری طرف سیاسی وفاداریاں تبدیل کرنے والے 10 ارکان اسمبلی کے معاملے میں اچانک کسی تبدیلی کے اندیشوں سے سیاست گرماگئی ہے۔ اس تناظر میں حریفوں کے خلاف سیاسی جماعتوں نے اپنے سوشل میڈیا شعبہ کو متحرک کردیا ہے۔ حکمران کانگریس کو یقین ہے کہ فلاحی اسکیمات انہیں کامیاب بنائیں گی۔ دوسری جانب اصل اپوزیشن بی آر ایس پارٹی پہلے سے ہی سوشل میڈیا کا بھرپور استعمال کرتے ہوئے کانگریس و حکومت کو مشکلات سے دوچار کرنے کی حکمت عملی پر کام کررہی ہے۔ بی آر ایس نے سوشل میڈیا کا بڑے پیمانے پر استعمال شروع کردیا ہے۔ بی جے پی نے اپنے سوشل میڈیا کے شعبوں کیلئے ورکشاپ کا انعقاد کرتے ہوئے ریاست کی سیاست کو دلچسپ بنادیا ہے۔ ماضی میں کئے گئے کاموں کی تشہیر کرتے ہوئے عوام کی تائید حاصل کرنے کی کوشش کی جاتی تھی لیکن اب حالات تبدیل ہوگئے ہیں ۔ سوشل میڈیا پر مخالفین پر لفظی حملے، جھوٹ اور بہتان تراشی آج معمول بن چکا ہے۔ انتخابی مہم میں تبدیلی آنے سے سوشل میڈیا پر سیاسی جماعتیں انحصار کرنے لگی ہیں۔ سیاسی جماعتیں یوٹیوب، فیس بک، واٹس اپ، ٹوئیٹر ‘ انسٹاگرام جیسے پلیٹ فارمس کے ذریعہ اپنی بات عوام تک پہنچانے پر زیادہ توجہ دے رہے ہیں۔ بی آر ایس پہلے سے آن لائن مکمل سرگرم ہوگئی ہے۔ کانگریس بھی اپنے سوشل میڈیا کو مستحکم کررہی ہے جبکہ بی جے پی بھی اس جانب اپنی توجہ مرکوز کررہی ہے۔ سوشل میڈیا کے شعبے صرف مخالفین کیلئے استعمال نہیں ہورہے ہیں۔ پارٹی کو نقصان پہنچانے والے قائدین کو اپنا رویہ تبدیل کرنے کیلئے بھی استعمال کیا جارہا ہے۔ بی آر ایس کی ایم ایل سی تلنگانہ جاگروتی کی صدر کویتا کے حالیہ تبصروں سے بی آر ایس پارٹی میں ہلچل پیدا ہوگئی۔ پارٹی میں بالخصوص سوشل میڈیا میں اثرورسوخ رکھنے والوں نے ان کے ریمارکس پر تبصرہ کرکے انہیں پارٹی کو نقصان پہنچانے والے تبصرے نہ کرنے کا مشورہ دیا۔ کانگریس کے رکن اسمبلی کومٹ ریڈی راجگوپال ریڈی نے وزارت میں شامل نہ کرنے پر چیف منسٹر ریونت ریڈی کے خلاف ریمارکس کیا جن کے خلاف بھی سوشل میڈیا میں پوسٹس شیئر کئے جارہے ہیں۔ رکن اسمبلی راجہ سنگھ بی جے پی سے مستعفی ہونے کے بعد پارٹی و قائدین کے خلاف مسلسل تنقیدیں اور ریمارکس کررہے ہیں۔ تلنگانہ بی جے پی کے صدر رام چندر راؤ نے پارٹی کے قائدین کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی ہی پارٹی کے خلاف سوشل میڈیا کا استعمال نہ کریں۔2