مجلس اتحاد المسلمین بنگال اور اترپردیش کے انتخابات میں بھی حصہ لے گی

   

حیدرآباد: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) نے بہار اسمبلی انتخابات میں پانچ نشستیں حاصل کیں ، بتایا جا رہا ہے کہ مجلس مغربی بنگال اور اتر پردیش میں انتخابات لڑ سکتی ہیں۔

پارٹی نے امور ، بہادر گنج ، بسی ، جوکی ہاٹ اور کوچہمان اسمبلی حلقوں کی سیٹیں جیت لیں۔

اسد الدین اویسی نے نتائج کو تاریخی قرار دیا ہے

مجلس اتحاد المسلمین کے نتائج کو “تاریخی” قرار دیتے ہوئے اسدالدین اویسی نے بہار کے عوام کا شکریہ ادا کیا۔

ووٹوں کی تقسیم پر AIMIM پر تنقید کرنے پر کانگریس کے رہنما ادھیر رنجن چودھری کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ، اویسی نے کہا کہ ان کی پارٹی کو ہندوستان کے کسی بھی حصے میں الیکشن لڑنے کا پورا حق ہے۔

کسی بھی ریاست میں مقابلہ کرنے کا حق

انہوں نے کہا کہ ہم مغربی بنگال جارہے ہیں اور ہم اترپردیش میں بھی حصہ لیں گے۔ بطور سیاسی جماعت ہمیں کسی بھی ریاست میں مقابلہ کرنے کا پورا حق حاصل ہے۔ کوئی بھی ہمیں روک نہیں سکتا ، “انہوں نے کہا اور کانگریس اور دیگر‘ نام نہاد ’سیکولر پارٹیوں کو یہ یقین چھوڑنے کا مشورہ دیا کہ سیکولرازم ان کی وجہ سے زندہ ہے۔

دریں اثنا قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) نے125 نشستیں حاصل کیں اور 243 رکنی ایوان میں 122 نشستوں کا جادو نشان عبور کیا ، اس نے مہاگٹھبندھن کے نام سے جانے والے اہم اپوزیشن گرینڈ الائنس سے بھی آگے بڑھ گئی، تیجسوی یادو کی زیرقیادت اتحادی جماعتوں نے110 نشستیں حاصل کی ہیں۔ جنتادل (آر جے ڈی) 75 نشستوں کے ساتھ واحد سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری۔