مجلس گجرات کے اسمبلی چناؤ میں حصہ لے گی: اسد اویسی

   

ہم بی جے پی کی بی ٹیم نہیں ہے، کانگریس شکست کی وجوہات پیش کرے
حیدرآباد۔23 ۔ستمبر (سیاست نیوز) مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسدالدین اویسی نے گجرات کے اسمبلی انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کیا ہے ۔ پارٹی نے انتخابی تیاریوں کا آغاز کردیا ۔ اسد اویسی نے کہا کہ پارٹی کا گجرات یونٹ اسمبلی حلقوں کو قطعیت دے گا جہاں سے مقابلہ کیا جائے گا ۔ ریاست میں گزشتہ کئی برسوں سے کانگریس اور بی جے پی کے درمیان دو رخی مقابلہ چل رہا ہے اور یہ دونوں ہی اقتدار کے دعویدار ہیں۔ اسد اویسی نے کہا کہ ان کی پارٹی اسمبلی انتخابات میں حصہ لے گی اور اس بات کو یقینی بنائے گی کہ اس کے نمائندے 182 ارکان پر مشتمل گجرات اسمبلی میں داخل ہوں۔ گزشتہ دو دہوں سے ریاست میں بی جے پی برسر اقتدار ہے۔ انہوں نے احمد آباد کا دورہ کرتے ہوئے انتخابی تیاریوں کے سلسلہ میں پارٹی کے گجرات یونٹ کے قائدین سے بات چیت کی۔ اسد اویسی نے کہا کہ میرے دورہ احمد آباد کا مقصد مجالس مقامی کے انتخابات میں مجلسی امیدواروں کی تائید پر عوام سے اظہار تشکر کرنا ہے۔ جاریہ سال کے اوائل میں منعقدہ مجالس مقامی کے انتخابات میں کامیاب مجلسی قائدین سے اسد اویسی نے ملاقات کی ۔ انہوں نے کہا کہ وہ بہت جلد گجرات کا دوبارہ دورہ کرتے ہوئے انتخابی تیاریوں کا جائزہ لیں گے ۔ پارٹی کے صوبائی صدر اور گجرات کی ٹیم اسمبلی نشستوں کی تعداد کا تعین کرے گی۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ اسمبلی انتخابات میں پارٹی کو بہتر عوامی تائید حاصل ہوگی۔ اسد اویسی نے کہا کہ پارٹی صرف مسلم حلقہ جات کے بجائے ہندو اکثریتی نشستوں پر امیدوار کھڑے کرے گی۔ احمد آباد میں اسد اویسی نے کانگریس کے کارپوریٹر شہزاد خاں سے ملاقات کی ۔ سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاج میں شہزاد خاں کے رول کی ستائش کی ۔ انہوں نے مجلس کو بی جے پی کی بی ٹیم قرار دینے کی مذمت کی ۔ انہوں نے سوال کیا کہ گجرات میں صرف تین مسلم ارکان اسمبلی کیوں ہیں۔ جبکہ آبادی کے اعتبار سے کم از کم 10 تا 11 مسلم ا رکان اسمبلی منتخب ہونے چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ گجرات میں کانگریس کو مسلسل شکست کا سامنا ہے ۔ پارٹی کو وضاحت کرنی چاہئے کہ شکست کی وجوہات کیا ہے ، حالانکہ مجلس نے ان کے خلاف مقابلہ نہیں کیا تھا۔ راہول گاندھی کو امیٹھی میں شکست کا سامنا کرنا پڑا اور کیرالا کے وائینارڈ حلقہ میں 35 فیصد اقلیتی رائے دہندوں کے سبب راہول گاندھی کامیاب رہے ۔ ر