مجموعہ قوانین اسلامی||سلسلہ نمبر: 12

,

   

باب: قوانین وارثت , عصبات کا بیان

دفعہ (449): عصبہ(میت کے وہ قریبی رشتہ دار جن کے حصے متعین نہیں ہیں) کی تین قسمیں ہیں: عصبہ بنفسہ، عصبہ بغیرہ، عصبہ مع غیر ہ۔عصبہ بنفسہ کی تعریف: عصبہ بنفسہ ہر وہ مرد ہے جس کی میت سے قرابت میں عورت واسطہ نہ ہو، عصبہ بنفسہ کے چار درجات ہیں:(الف) میت کی اولاد ذکور یعنی بیٹا، پوتا، پر پوتا، نیچے تک۔(ب) میت کے باپ، دادا ،پر دادا، اوپر تک۔(ج) میت کے باپ کی اولاد ذکور یعنی بھائی، بھائی کا بیٹا ، پوتا، نیچے تک۔(د) میت کے دادا (اوپر تک) کی اولاد ذکور یعنی چچا اور اس کی اولاد (نیچے تک)، یا اسی طرح میت کے باپ کا چچا اور اس چچا کی اولاد ذکور، یا میت کے دادا کا چچا اور اس چچا کی اولاد ذکور۔

دفعہ (450): عصبہ بغیرہ: نصف اور دو ثلث پانے والی وہ چار ذوی الفروض عورتیں جو اپنے اپنے بھائیوں کے ساتھ عصبہ ہو کر بھائی کا نصف پاتی ہیں ،یعنی بیٹی، پوتی، حقیقی بہن، اور علاتی بہن۔

دفعہ (451): عصبہ مع غیرہ: میت کی حقیقی یا علاتی(باپ شریک) بہنیں ہیں جو میت کی بیٹی، پوتی کے ساتھ عصبہ ہوجاتی ہیں۔

منجانب: سوشل میڈیا ڈیسک آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ