مجموعہ قوانین اسلام (دفعہ وار مسلم پرسنل لا) سلسلہ نمبر: 6

,

   

باب: قوانین وارثت, اصحاب فروض کا بیان

دفعہ (437)

”اصحاب فروض وہ وارث ہیں جن کے حصے قرآن مجید، حدیث رسولﷺ یا اجماع امت سے متعین ہیں اور میت کے ترکہ سے اولاً انہیں مقررہ حصہ ملے گا۔“

اصحاب فروض بارہ ہیں ، چار مرد، آٹھ عورتیں۔*

مرد: (۱) باپ ،(۲) دادا، اوپر تک، (۳) شوہر، (۴) اخیافی بھائی۔

عورتیں:_ (۵) اخیافی بہن، (۶)بیوی، (۷) بیٹی، (۸) پوتی، (۹) حقیقی بہن، (۱۰) علاتی بہن، (۱۱) ماں، (۱۲) دادی ، نانی۔

تشـریح:(۱) باپ سے مراد صرف وہ شخص ہے جس سے میت کا نسب ثابت ہوا ہو، سوتیلا باپ اس میں داخل نہیں۔(۲) دادا میں باپ کا باپ ، دادا کا باپ ،اسی طرح اوپر تک کے تمام اجداد شامل ہیں۔(۳،۶) شوہر و بیوی سے مراد وہ مرد و عورت ہیں جن میں باہم نکاح صحیح ہوا ہو ، اور اگر نکاح صحیح نہیں ہوا تھا تو ایسے مرد و عورت ایک دوسرے کے وارث نہیں ہوں گے۔(۴،۵) اخیافی بھائی بہن سے وہ مراد ہیں جن دونوں کی ماں ایک ہو اور باپ الگ الگ ہوں۔(۸) پوتی میں بیٹے کی لڑکی ، پوتے کی لڑکی، پرپوتے کی لڑکی، اسی طرح نیچے تک کی تمام لڑکیاں شامل ہیں۔(۹) حقیقی بہن وہ ہے جو ایک ماں باپ سے ہو۔(۱۰) علاتی بہن وہ ہے جس کا باپ ایک ہو، اور ماں الگ الگ۔(۱۱) ماں وہ ہے جس کے بطن سے پیدا ہوا، سوتیلی ماں اس میں داخل نہیں۔(۱۲) دادی سے مراد میت کی دادی ، پردادی، اور اوپر تک کی، اور ان دادیوں کی مائیں اور ان کی نانیاں بھی شامل ہیں، نانی میں ماں کی ماں اور اس کی ماں، اور اس سے اوپر تک کی تمام نانیاں شامل ہیں۔

منجانب: سوشل میڈیا ڈیسک آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ