مجھے آئندہ اسمبلی سے بہر حال باہر رکھا جائیگا ۔ راجہ سنگھ

   

گھر والے اور باہر والے سبھی مجھے ایوان میں دیکھنا نہیں چاہتے ۔ رکن اسمبلی کا ایوان میں بیان

حیدرآباد 6 اگسٹ (سیاست نیوز) ملعون راجہ سنگھ نے اسمبلی میں اپنے آخری خطاب میں یہ واضح کردیا کہ وہ شائد آئندہ اسمبلی میں نہیں ہونگے بلکہ یقینی طور پر انہیں آئندہ اسمبلی میں نہیں رکھاجائے گا۔انہوں نے کہا کہ گھر والے اور باہر والے دونوں نہیں چاہتے کہ وہ آئندہ اسمبلی کا حصہ رہیں۔ ذرائع کے مطابق راجہ سنگھ حلقہ ظہیر آباد سے بی جے پی ٹکٹ پر مقابلہ کے خواہاں ہیں اور اگر انہیں ٹکٹ نہیں دیا جاتا ہے تو وہ حلقہ لوک سبھا حیدرآباد سے آزاد امیدوار کی حیثیت سے مقابلہ کی تیاری کر رہے ہیں۔ راجہ سنگھ کی سرگرمیوں اور طرز عمل سے پارٹی کے کئی قائدین ناراض ہیں اور موجودہ ریاستی صدر و مرکزی وزیر کشن ریڈی بھی راجہ سنگھ کو پسند نہیں کرتے اور نہ ان کی سرگرمیوں سے خوش ہیں اسی لئے شائد راجہ سنگھ کو اندازہ ہوچکا ہے کہ انہیں آئندہ اسمبلی انتخابات میں ٹکٹ نہیں دیا جائے گا اور نہ پارٹی کے سرکردہ قائدین انہیں حلقہ لوک سبھا ظہیر آباد سے ٹکٹ کی حمایت کرینگے اسی لئے وہ اپنے طور پر شہر میں اپنی نفرت انگیز مہم کی بنیاد پر لوک سبھا حیدرآباد سے مقابلہ کی منصوبہ بندی میں مصروف ہیں ۔ ذرائع کا کہناہے کہ راجہ سنگھ یا ان کے حامیوں کی جانب سے حیدرآباد سے مقابلہ کی تیاریاں کی جاتی ہیںتو بی جے پی انہیں مقابلہ سے روکنے ظہیر آباد کا ٹکٹ فراہم کرے گی اسی لئے وہ یہ باور کروانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ بی جے پی سے ان کی معطلی برخواست نہیں ہوئی ہے اور نہ ہی انہیں آئندہ اسمبلی انتخابات میں ٹکٹ ملنے کی توقع ہے۔ راجہ سنگھ کی متعد مرتبہ اشتعال انگیزی اور فرقہ وارانہ منافرت کی کوششوں کے نتیجہ میں شہر میں کشیدہ صورتحال پیدا ہوچکی ہے اس کے باوجود وہ اپنے اطراف کٹر پسند نوجوانوں کا حلقہ رکھتے ہیں جن کی انہیں تائید حاصل ہونے کا دعویٰ ہے لیکن ریاستی بی جے پی ان کی تقاریر اور بے لگام حرکتوں سے عاجز ان سے دوری بنائے رکھنے کو ترجیح دے رہی ہے جبکہ بعض قائدین ان کی نفرت کی سیاست کے ذریعہ تلنگانہ میں فرقہ وارانہ کشیدگی میں اضافہ کے حق میں ہیں۔راجہ سنگھ کی ایوان میں کی گئی آخری تقریر میں اس نے کسی کا نام لئے بغیر یہ کہا ہے کہ اسے اندرونی اور بیرونی دونوں ہی دشمنوں کا مقابلہ ہے اسی لئے یقینی طور پر وہ آئندہ اسمبلی میں نہیں ہوں گے۔