نئی دہلی۔فبروری 10کے روز پروین کمار بھاسکر نے اپنی بیوی اور بچوں کے ساتھ 33واں جنم دن منایاتھا۔ دودن بعد ان کی موت ہوگئی۔ پروین پٹنہ کے رہنے والے تھے اور حیدرآباد میں ہندوستان پٹرولیم میں کام کرتے تھے
۔کمپنی کے کام سے وہ دہلی ائے تھے اور کرول باغ کے اسی ہوٹل میں ٹہرتے تھے جہا ں پر لگی آگ نے کئی زندگیوں کو زندہ جلادیا۔واقعہ کی جانکاری ملتے ہیں پٹنہ سے ان کے والدین او ررشتہ دار اسپتال پہنچ گئے ۔
کمپنی کے بھی کئی لوگ ائے۔پروین کے والدین پٹنہ میں رہتے ہیں ۔ واقعہ کی جانکاری انہیں پہلے میڈیاسے ملی۔
بعد میں انہیں کچھ رشتہ داروں نے واقعہ کی جانکاری دی اور بتایا کہ پروین زخمی ہے اسپتال میں شریک ہے۔ان کے والدین جب دہلی پہنچے تو پتہ چلا کہ ان کا بیٹا اب اس دنیا میں نہیں ہے۔
ان کی ماں دھاڑی مار مار کررونے لگی ۔ اسپتال کے مردہ خانہ میں ماں کے رونے کی آوازیں سن کر ہر کوئی غمزدہ ہوگیاتھا۔ایک طرف ان کی ماں تو دوسری طرف ان کے والد رورہے تھے۔
پروین کی ماں با ر بار کہہ رہی تھی’مجھے میرے بچے کو دیکھاؤ‘ میرا بیٹا لادو‘ مجھے میرا بچہ چاہئے‘۔ روتے روتے وہ بیہوش بھی ہوگئی ۔ پانی دینے سے ہوش میں ائی ‘ پھر رونے لگی
۔آر ایم ایل اسپتال کے باہر ایک عجیب طرح کی اضطرابی کیفیت تھی ۔ پروین کے رشتہ داروں نے کہاکہ وہ اپنے پیچھے پتنی دیپا او ردوبچے چھوڑ گیاہے۔