محض مادی ترقی سے انسانی خوشی و خوشحالی کا حصول ناممکن

,

   

ترقی کو فطرت اور انسانیت پر مرکوز کرنے کی ضرورت : وینکیا نائیڈو کا لکچر
’’ دھرتی ہر انسان کی ضرورت کی تکمیل کرسکتی ہے ،
لیکن ہر انسان کی حرص و لالچ کی تکمیل نہیں کرسکتی ‘‘

حیدرآباد ۔ 9 ۔ فروری : ( سیاست نیوز / این ایس ایس ) : نائب صدر جمہوریہ ایم وینکیا نائیڈو نے آج کہا کہ محض ترقی سے خوشی یا خوشحالی نہیں آسکتی بلکہ اس کے لیے ترقی کو فطرت اور بنی نوع انسان پر مرکوز کرنا چاہئے۔ چنانچہ محض مادی و صنعتی ترقی پر ہی نہیں بلکہ بنی نوع انسان کی خوشی ، فلاح و بہبود پر توجہ مرکوز کی جانی چاہئے ۔ وینکیا نائیڈو نے دعویٰ کیا کہ اس ضمن میں ساری دنیا صرف ترقی کے لیے ہی نہیں بلکہ روحانی رہنمائی کے لیے بھی ہندوستان کی طرف دیکھ رہی ہے ۔ نائب صدر ہند یہاں انگلش اینڈ فارن لینگویجس یونیورسٹی ( ایفلو ) ، فاونڈیشن برائے ارتقاء و ترویج اور دیگر اداروں کی طرف سے منعقدہ ایک بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔ وینکیا نائیڈو نے کہا کہ عصر حاضر میں ترقی کی اصلاح مجموعی گھریلو پیداوار ، شرح نمو ، صنعتی ترقی و انسانی ترقی سے مربوط و منسوب ہوچکی ہے لیکن ’ میرا احساس ہے کہ ترقی بہر حال فطری قدرت کے ضابطوں کی پابندی اور بنی نوع انسان کی خوشی و خوشحالی کے نظریہ پر مرکوز ہونا چاہئے ، پی ٹی آئی کے مطابق نائب صدر وینکیا نائیڈو نے کہا کہ ہندوستان میں ہمارے آبا و اجداد نے یہی درس دیا ہے کہ فطرت سے ہم آہنگی کے ساتھ زندگی بسر کریں لیکن ترقی کے نام پر اب اس بات کو نظر انداز کردیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ قدیم ہندوستانی ویدوں اور اشلوکوں میں بھی ضبط و تحمل ، قدرتی وسائل کے دیرپا استعمال کی پر زور وکالت کی گئی ہے ۔ نائب صدر نے مہاتما گاندھی کا یہ ضرب المثل قول دہرایا کہ ’ دھرتی ( کرہ ارض ) ہر انسان کی ضروریات کی تکمیل کے لیے تو کافی کچھ فراہم کرسکتی ہے لیکن ہر انسان کی حرص و لالچ کی تکمیل نہیں کرسکتی ‘ ۔۔