لاہور۔13 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام ) افغاننستان کے کرکٹر محمد شہزاد کی غیر معینہ مدت کیلئے معطلی نے پاکستان کرکٹ بورڈ کی بے خبری کو واضح کردیا ،کہا جا رہا ہے کہ افغان وکٹ کیپر بیٹسمین نے اس پالیسی کی پاسداری نہیں کی جس کے تحت کسی دوسرے ملک کا سفر کرنے پر افغانستان کرکٹ بورڈ کی اجازت درکار ہوتی ہے تاہم حقیقت یہ ہے کہ ان کاپاکستان میں پریکٹس کرنا مشکلات کا باعث بن گیا۔ شائقین کرکٹ کا دعویٰ ہے کہ پاکستان میں سکیورٹی مسائل کو جواز بنا کرمیچز نہ کھیلنے والے کئی افغانی کرکٹرز پشاور میں مقامی کلبوں کے ساتھ نہ صرف مشقیں کرتے بلکہ کلب میچوں میں حصہ بھی لیتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق وکٹ کیپر بیٹسمین محمد شہزاد کا معاہدہ افغانستان کرکٹ بورڈ نے ضابطہ کی خلاف ورزی کے باعث غیر معینہ مدت کیلئے معطل کردیا ہے اور پریس ریلیز میں واضح کیا ہے کہ محمد شہزاد نے اس پالیسی کی پاسداری نہیں کی جس کے تحت انہیں کسی دوسرے ملک کے سفر سے قبل بورڈ کو آگاہ کرنا ہوتا ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ محمد شہزاد کو پاکستان کے شہر پشاور میں پریکٹس کے باعث معطلی کی سزا دی گئی ہے جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کردی گئی تھی۔افغانستان کرکٹ بورڈ کے مطابق بورڈ کپ میں پیش آنے والے ایک واقعہ کے سبب محمد شہزاد کو20 اور 25 جولائی کو انضباطی کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت دی گئی تھی لیکن انہوں نے اس حکم پر توجہ دینا بھی مناسب نہیں سمجھالہٰذا انضباطی کمیٹی ان کیخلاف مزید اقدام کر سکتی ہے۔ذرائع کے مطابق پشاور میں مقیم محمد شہزاد کو حال ہی میں پریکٹس کرتے ہوئے دیکھا گیا تھا جس کی ویڈیو بنانے والوں سے افغان وکٹ کیپر بیٹسمین نے درخواست بھی کی کہ ان کی ویڈیو نہ بنائی جائے کیونکہ انہیں مسئلہ درپیش ہو سکتا ہے اوریہ مناظر سوشل میڈیا سے افغان حکام کے سامنے آئے تو انہوں نے اپنے کھلاڑی کی معطلی کا فیصلہ کرلیا کیونکہ گزشتہ برس بھی محمد شہزاد پر اسی ہدایت کے ساتھ جرمانہ عائد کیا تھا کہ وہ پاکستان چھوڑکر افغانستان میں مستقل رہائش کا انتظام کریں ورنہ ان کا معاہدہ منسوخ کردیا جائے گا۔