لندن۔ مصری فٹبال کھلاڑ محمد صالح سے متاثر ہوکر اسلام فوبیا کے ماضی میں شکاررہے بین برڈ نے اسلام قبول کرنے کا اعلان کردیا۔ بین یوکے کے شہری ہیں۔
گارڈین کے مطابق اپنے اندر انے والی تبدیلی کا ذمہ دار صالح کو قراردیتے ہوئے بین نے ان سے ملاقات کی خواہش ظاہر کی کیونکہ فٹبال کھلاڑی”صحیح راستہ دیکھانے کے لئے ان کی رہنمائی“ کی ہے۔
اسلامی تہذیب کے متعلق غلط جانکاری او ربدگمانیوں کی وجہہ سے برڈ کا شمار مسلمانوں سے نفرت کرنے والے شدت پسند میں کیاجاتاتھا۔صالح کے”متاثر کن طرز عمل نے ان کے اندر پائی جانے والی غلط فہمیاں دور کرسکتا ہے“۔
برڈ نے بتایا کہ کالج کے وقت میں اس کی ملاقات پہلی مرتبہ ایک مسلم سے ہوئی‘ وہ سمجھتا تھا کہ مسلمان شیطان صفت لوگ ہیں جو دوسروں کو قتل کرنے کے لئے ہتھیار کے ساتھ گھومتے ہیں۔ تاہم بعد میں اس کو اندازہ ہوا ہے کہ اس کی ملاقات ایک حقیقی شخص سے ہوئی ہے۔
محمد صالح کی زندگی اور لوگوں سے با ت چیت سے برڈ کافی متاثر ہوئے ہیں۔ صالح کی ایک تصویر ان برڈ کے دل کو چھو لی جس میں صالح ٹوٹی ہوئی ناک کے ساتھ اپنے پرستار کے ساتھ دیکھائی دئے۔برڈ نے فیصلہ کیا وہ کالج میں اپنے رول ماڈل صالح کے متعلق تحقیق کرے۔
اپنی تحقیق کے دوران ان کی جانکاری میں یہ بات ائی ہے کہ صالح نے 3ملین امریکی ڈلر کا عطیہ نیشنل کینسر انسٹیٹیوٹ(این سی ائی) کو دیا ہے تاکہ وہ اتوار اس عمارت میں راحت کاکام کریں جہاں پر اگست میں دہشت گرد حملے کا واقعہ پیش آیاتھا۔
اس کے علاوہ انہوں نے پانچ پاونڈ اسٹرلنگ ملین تہایہ مسر فنڈ کو جنوری2017میں عطیہ دیا تھا۔ جب کبھی صالح گول کرتے ہیں تو بارگاہ الہی میں سجدہ ریز ہوجاتے ہیں‘ جس نے برڈ پرگہرا اثر چھوڑا۔