سی پی آئی سکریٹری کا مطالبہ، نوجوانوں کی خودکشی پر اظہار افسوس
حیدرآباد۔سی پی آئی کے ریاستی سکریٹری چاڈا وینکٹ ریڈی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ مختلف سرکاری محکمہ جات میں مخلوعہ جائیدادوں پر فوری تقررات عمل میں لائے کیونکہ لاکھوں بے روزگار نوجوان گذشتہ 6 برسوں سے اعلامیہ کے منتظر ہیں۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے وینکٹ ریڈی نے کہا کہ کے سی آر نے تلنگانہ تحریک کے دوران نوجوانوں کو روزگار کا وعدہ کیا تھا جس کے نتیجہ میں نوجوانوں نے تلنگانہ تحریک میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ ریاست کی تشکیل کے بعد نوجوانوں کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ٹی آر ایس حکومت بے روزگار نوجوانوں کی امیدوں کی تکمیل میں ناکام ہوچکی ہے۔ تلنگانہ پبلک سرویس کمیشن کیلئے صرف ایک رکن کا تقرر کیا گیا جو سرکاری محکمہ جات میں تقررات کا ادارہ ہے۔ حکومت اہل نوجوانوں کو روزگار سے محروم رکھے ہوئے ہے۔ چاڈا وینکٹ ریڈی نے محبوب آباد ضلع سے تعلق رکھنے والے نوجوان سنیل نائیک کی خودکشی کا حوالہ دیا اور کہا کہ روزگار کے بارے میں مایوسی خودکشی کا سبب ہے۔ سنیل نائیک نے خودکشی سے قبل ویڈیو میں حکومت پر تنقید کی اور کہا تھا کہ وظیفہ پر سبکدوشی کی عمر میں اضافہ کے بعد انہیں مایوسی ہوچکی ہے۔ وینکٹ ریڈی نے کہا کہ حکومت کی پالیسیوں سے عاجز آکر بے روزگار افراد خودکشی پر مجبور ہوچکے ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ آبپاشی کیلئے پانی کی کمی کے نتیجہ میں کسانوں کو فصلوں میں بھاری نقصانات ہوئے ہیں۔ دیوادولہ لفٹ اریگیشن پراجکٹ پر سینکڑوں کروڑ خرچ کئے گئے لیکن غیر معیاری پائپ لائن کے سبب پانی عوام تک نہیں پہنچ پارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر فصلوں کو بچانے کیلئے پانی جاری نہیں کیا گیا تو سی پی آئی دیوادولہ پراجکٹ کے دفتر کا گھیراؤ کرے گی۔ انہوں نے نریندر مودی حکومت پر تنقید کی اور کہا کہ وہ صرف کارپوریٹ اداروں کو فائدہ پہنچانے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔ انہوں نے عوامی شعبہ کے اداروں کو خانگیانے کی مخالفت کی اور کہا کہ روزگار کی فراہمی کے بجائے ہزاروں افراد کو ملازمت سے محروم کیا جارہا ہے۔