ماہر تعلیمات اور مصنف مدھو پورنیما کیشور کا ایک ٹوئٹ جسمیں بیانر پر لگی ایک تصویر بھی شامل ہے جو امول گرل کے نشان کے ساتھ راہول گاندھی او رپرینکا گاندھی کی کارٹون پر مشتمل تصویریں ہیں پر لکھا ہوا ”بنا کچھ کہے‘ سب کچھ کہہ دیا“۔
اس بیانر پر صدیوں سے چلے آرہی گاندھی فیملی کی مبینہ بدعنوانی کے حوالے پر مشتمل پیغام بھی لکھا ہے کہ ”نانا نے کھایا‘ دادی نے کھایا‘ پاپا نے کھایا‘ ممی نے کھایا‘ اؤ بہن تم بھی کھالو‘ جی جا کو بھی یہاں بلالو“۔
بورڈ پر استعمال لفظ کھایا بدعنوانی کے پس منظر میں استعمال کیاگیاہے۔
बिना कुछ कहे, सब कुछ कह दिया। pic.twitter.com/9deTgydEGj
— Madhu Purnima Kishwar (@madhukishwar) August 31, 2019
الٹ نیوز نے پایا کہ اشتہار میں لگا بیانر جو بورڈ پر ہے وہ چھیڑ چھاڑ والے تصویر میں ہندو مسیج کے ساتھ ہے۔ اس ضمن میں گوگل پر سرچ میں یہ جانکاری حاصل ہوئی ہے کہ تصوئیر اور ہندی مسیج فوٹو شاپٹ کیاہوا ہے‘
کیونکہ اسی طرح کی بے شمار تصوئیریں مختلف بیانرس پر دستیاب ہیں۔اس کے علاوہ مذکورہ امول کا اشتہار‘ جس میں امول کی پہچان والی لڑکی ہوتی ہے‘
پرینکا گاندھی او رراہل گاندھی کے کارٹون پر مشتمل تصوئیر کو لگادیاگیا ہے اور ساتھ میں (دی ٹیسٹ آف انڈیا) جو امول کا نعرہ ہے وہا ں پر ہندی پیغام بھر دیاگیا۔
امول نے حقیقی امول کے اشتہار کی حقیقی فوٹو جو پرینکاگاندھی کی 2019کے عام انتخابات سے قبل سرگرم سیاست میں حصہ داری پر منسوب کرتے ہوئے دیاتھا کو ٹوئٹ کیا
#Amul Topical: Priyanka Gandhi joins politics! pic.twitter.com/6Nl7n0s6kg
— Amul.coop (@Amul_Coop) January 24, 2019
اشتہاری مہم کے پس پردہ ایجنسی ڈاکوناہ نے تصدیق کی کہ ”مذکورہ وائیرل تصویر جھوٹی ہے اور ایجنسی کی طرف سے جاری نہیں کی گئی ہے“۔
اختیام میں یہ کہ ماہر تعلیمات مدھو کیشوار نے امول اشتہار کی ایک فوٹوشاپٹ تصویر ٹوئٹ کی جس میں گاندھی فیملی کو نشانہ بنایاگیا اور ثابت کرنے کی کوشش کی کہ کمپنی کی ایجنسی کی یہ جانب سے جاری کی جانے والی یہ تصویر ہے۔
سابق میں بھی مذکورہ مصنف او رماہر تعلیمات کو مختلف مواقعوں پر غلط بیانی او رجھوٹی جانکاری پھیلانے کا ذمہ دار پایاگیاہے۔
پچھلے سال ڈسمبر میں مدھو کیشوار نے ایک فرضی ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے اس بات کا دعوی کیاتھا کہ کانگریس کی تین اسمبلی الیکشن میں جیت کے جشن میں نکالی جانے والی ریالی میں مسلمانوں نے پاکستان کاپرچم لہرایا۔
جب انہیں اندازہ ہوگیا تھا کہ غلط جانکاری پر مشتمل ویڈیو انہوں نے پوسٹ کیاہے تو اپنی اس غلطی مدافعت میں ایک اورفرضی ویڈیوپر مشتمل پوسٹ ٹوئٹ کیاتھا۔