حیدرآباد:ملک فرقہ وارانہ منافرت اس حد تک پہنچ چکی ہے کہ کسی دوسرے مذہب سے تعلق رکھنے والے شخص سے لایا ہوا کھانا کھانا بھی پسند نہیں کیا جارہا ہے۔ ملک کی گنگا جمنا تہذیب کو دھچکا لگانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ایک ایسا ہی واقعہ منگل کی شب پیش آیا۔ کھانے پینے کی اشیاء گھر بیٹھے آن لائن منگلوانے والی ایجنسی ”زوماٹو“ پر ایک ہندو دھرم سے تعلق رکھنے والے شخص نے کھانا آرڈر کیا۔
جب اسے پتہ چلا کہ اس کا آرڈر کیا ہوا کھانا ایک مسلم شخص لارہا ہے تواس نے آرڈر کینسل کردیا۔ یہ واقعہ منگل کی شب مدھیہ پردیش کے جبل پور میں پیش آیا۔ بعد ازا ں اس نے یہ اطلاع سوشل میڈیا معروف ویب سائٹ ٹوئٹر پردی۔ تفصیلا ت کے مطابق امیت شکلا نامی ایک شخص نے ٹوئٹر پر کہا کہ ”میں زوماٹو سے ابھی ایک آرڈرکینسل کیا ہے۔ کیونکہ میری کھانا لانے والا ایک مسلم تھا۔
زوماٹو انتظامیہ نے مجھ سے کہا کہ وہ ڈیلیوری بوائے کو تبدیل نہیں کرسکتے اورنہ کینسل کرنے پر رقم واپس کرسکتے ہیں۔ میں نے ان سے کہا کہ آپ مجھے آرڈر کیا ہوا کھانا لینے پر مجبورنہیں کرسکتے او رمجھے اس کی رقم بھی نہیں چاہئے۔ میں آرڈر کینسل کررہا ہوں۔“ وہیں زوماٹونے ا س کی جوابی کارروائی کرتے ہوئے کہا کہ ” کھانے کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔“
https://twitter.com/ZomatoIN/status/1156429449258250240?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1156429449258250240&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.ndtv.com%2Findia-news%2Fman-cancels-order-over-non-hindu-rider-zomato-responds-mic-drop-2078008
@ZomatoIN is forcing us to take deliveries from people we don't want else they won't refund and won't cooperate I am removing this app and will discuss the issue with my lawyers
— पं अमित शुक्ल (@Amit_shukla999) July 30, 2019
Just cancelled an order on @ZomatoIN they allocated a non hindu rider for my food they said they can't change rider and can't refund on cancellation I said you can't force me to take a delivery I don't want don't refund just cancel
— पं अमित शुक्ल (@Amit_shukla999) July 30, 2019