اندور: ٹریفک پولیس کی جانب سے چالان جاری کرنے ایک شخص نے اپنی بائیک کو آگ لگادی۔ اس کے بعد وہ فرار ہوگیا۔ جس سے اس کی شناخت نہ ہوسکی۔ مقامی افراد نے بتایا کہ پولیس عملہ مسافرین کو ہراساں کررہے ہیں اور ان سے رقم لے رہے ہیں۔ ایک عینی شاہد نے بائیک کو آگ لگادینے والے کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ ٹریفک عملہ نے اس شخص کو روکا اور اس سے 500روپے مانگنے لگے اس شخص نے ایک گھنٹہ تک پولیس سے منت کرتا رہا ہے کہ اس کے پاس اتنی رقم نہیں ہے جس پر پولیس نے اس کا چالان کاٹا جس سے دلبرداشتہ ہو کر اس نے بائیک کو آگ لگادی۔ اس شخص نے مزید بتایا کہ پولیس مسافرین کو بھاری چالانات کا خوف دلاکر رقم اینٹھ رہے ہیں۔
ایک اور مسافر نے بتایا کہ پولیس عملہ مسافرین کو روکتے ہیں۔ ان پولیس عملہ کے نام ہمیں پتہ نہیں وہ اپنی شناخت چھپاتے ہیں وہ ہر گاڑی جن میں کار، موٹر سیکل وغیرہ شامل ہیں روک کر رقم کا مطالبہ کرتے ہیں۔ وہ مسافرین کو ایک ہزار روپے اور پانچ سو روپے بطور رشوت لیتے ہیں۔حالانکہ مدھیہ پردیش میں نئے موٹر وہیکل ایکٹ نافذ نہیں ہوا۔ بعدازاں پولیس موقع واردات پر پہنچ کر گاڑی کی آگ پر قابو پالیا۔ پولیس مصروف تحقیقات ہے۔