بھوپال : مدھیہ پردیش کے ضلع ستنا کے ایک خودمختار پی جی کالج میں حجاب پہننے پر تنازعہ کھڑا ہوگیا ہے ۔ ایم کام کی طالبہ رخسانہ خان کالج میں امتحان لکھنے کیلئے حجاب میں پہنچی ۔ ا س دوران اے بی وی پی طلبہ کے ایک گروپ نے امتحان کے موقع پر حجاب پہننے کی مخالفت کی ۔انچارج پرنسپل شیویش پرتاب سنگھ نے صو رتحال کی سنگینی کو محسوس کرتے ہوئے فوری مداخلت کی اور رخسانہ خان سے کہا کہ وہ کالج میں آئندہ حجاب پہن کر نہ آئیں ۔ اس سلسلہ میں پرنسپل نے رخسانہ خان سے تحریر میں بھی اس کی ضمانت حاصل کرلی ۔ پرنسپل نے بتایا کہ تمام طلبہ کو سختی کے ساتھ کہہ دیا گیا ہے کہ کالج کے امتحانات میں طلبہ کو مناسب یونیفارم اور ماسک کے ساتھ ہی آنے کی اجازت ہوگی ۔ رخسانہ خان نے کہا ہے کہ وہ آئندہ کالج کو یونیفارم میں ہی آئے گی اور اس سلسلہ میں اس نے تحریری تیقن بھی دیا ہے ۔ مدھیہ پردیش کے وزیر تعلیم اندر سنگھ پرمار نے اسکولوں میں حجاب پر پابندی کی تائید کرتے ہوئے یہ اعلان کیا کہ آئندہ تعلیمی سال سے ڈریس کوڈ کو سختی سے لاگو کیا جائے گا ۔وزیر تعلیم کے اس بیان کے بعد مدھیہ پردیش میں بھی حجاب پر تنازعہ پیدا ہوگیا ہے ۔ بعض کانگریس قائدین نے کہا کہ وہ حکومت کی اس تجویز کی مخالفت کریں گے ۔ بعد ازاں مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نروتم مشرا نے کہا کہ ریاست کے تعلیمی اداروں میں حجاب ۔ برقعہ پر پابندی کی حکومت کے پاس کوئی تجویز نہیں ہے ۔