اقلیتوں کی فلاح و بہبود خیرات نہیں ان کا دستوری حق ، کرسمس تقریب سے چیف منسٹر ریونت ریڈی کا خطاب
حیدرآباد ۔ 20 ۔ دسمبر : ( سیاست نیوز) : چیف منسٹر ریونت ریڈی نے اقلیتوں کے حقوق اور فلاح و بہبود سے متعلق حکومت کے عزم کو دہراتے ہوئے کہا کہ اقلیتوں کی بہبود کوئی رحم و کرم نہیں بلکہ یہ ان کا دستوری حق ہے ۔ ریاستی حکومت مسلم اور عیسائی برادری سے متعلق دیرینہ مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرے گی ۔ ایل بی اسٹیڈیم میں منعقدہ کرسمس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ انسانی خدمت سب سے بڑی عبادت ہے اور معاشرے میں محبت ، امن اور بھائی چارے کو فروغ دینا وقت کی ضرورت ہے ۔ ریونت ریڈی نے حضرت یسوع مسیح کے پیغام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ نفرت کے مقابل محبت اور تشدد کے مقابل امن ہی ایک مضبوط سماج کی بنیاد بنتا ہے ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ دسمبر کا مہینہ تلنگانہ کیلئے خوشی کی علامت رہا ہے اور عوامی حکومت فلاحی اقدامات پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہر طرح کی رکاوٹوں اور منفی پروپگنڈے کے باوجود ریاست میں امن و امان برقرار رکھتے ہوئے فلاحی اسکیمات پر عمل کررہی ہے ۔ چیف منسٹر نے اقلیتوں کے بشمول تمام کمزور طبقات کیلئے شروع کی گئی اسکیمات کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ غریبوں کیلئے اندرا ماں مکانات ، خواتین کو آر ٹی سی بسوں میں مفت سفر ، 50 لاکھ خاندانوں کو 200 یونٹ تک مفت برقی ، فوڈ سیکوریٹی ایکٹ کے تحت راشن کی فراہمی ، کسانوں کے قرضوں کی معافی اور زرعی بونس جیسے اقدامات حکومت کی سنجیدہ سوچ کا ثبوت ہے ۔ انہوں نے اعلان کیا کہ تلنگانہ رائزنگ 2047 ویژن دستاویز کے مطابق ریاست کو ہمہ جہت ترقی کی راہ پر گامزن کیا جائے گا ۔ حکومت کا ہدف تلنگانہ کو ترقی اور فلاح و بہبود کے معاملے میں ملک کی سرفہرست ریاست بنانا ہے ۔ جہاں تمام مداہب اور طبقات کو یکساں احترام ، تحفظ اور مواقع میسر ہوں ۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے مذہبی منافرت پھیلانے اور دوسرے مذاہب کی توہین کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا انتباہ دیا اور کہا کہ کرناٹک کی طرز پر تلنگانہ اسمبلی بجٹ سیشن میں نفرت پھیلانے والوں کے خلاف سخت قانون سازی کی جائے گی تاکہ گنگا جمنی تہذیب ، بین المذہب ہم آہنگی اور اقلیتوں کے حقوق کا مکمل تحفظ کو یقینی بنایا جاسکے ۔ چیف منسٹر نے مسلم اور کرسچن قبرستانوں کے مسائل کو بھی بہت جلد حل کرنے کا وعدہ کیا ۔۔ 2
