مذہبی خبریں

   

قرآن پر عمل صاحب قرآن ﷺ کی اتباع، دنیا و آخرت میںسرخروئی کی ضامن
مکہ مسجد میں جمعۃ الوداع کے موقع پر مولانا پیر نقشبندی کا خطاب
حیدرآباد ۔ یکم ۔ اپریل : ( راست ) : عالمی قرآنی و روحانی مہم کے بانی و محرک مولانا پیر سید شبیر نقشبندی افتخاری وارث سرکار وطنؒچشتی چمن نے جمعۃ الوداع کے مقدس موقع پر تاریخی مکہ مسجد میں اپنے 35ویں سالانہ خصوصی خطاب میں فرزندان توحید کو تلقین کی کہ وہ احکام قرآنی پر سچے دل کے ساتھ عمل کریں اور صاحب قرآن حضور محمد عربی ﷺکی حیات طیبہ کی اتباع کریں تو یقینا یہ ہمارے لئے دنیا و آخرت میں سرخروئی کی ضامن ہو سکتی ہیں، مولانا پیر نقشبندی نے اشکبار آنکھوں کے ساتھ ہزاروں مسلمانوں  سے نعرہ تکبیر اللہ اکبر و نعرہ رسالت یا رسول اللہ ﷺ کی صدائوں میں یہ عہد لیا کہ وہ اپنی اولاد کو اسلامی تعلیمات کی تربیت دیں گے اور دینی و دنیوی عصری تعلیم کے ساتھ ہر گھر میں صاحب اولاد اپنے بچوں کو قارئے قرآن اور حافظ قرآن بنائیں گے۔ مولانا پیر نقشبندی نے مسلمانوں پر زور دیا کہ وہ تعلیم سے غفلت نہ کریں کیونکہ وہی ملت و قوم ترقی کی منازل طے کر تی ہے جسے اللہ تعالیٰ علم سے نوازتا ہے اور قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ نے ہر بندہ کو حکم دیا کہ وہ علم کو حاصل کریں۔ انہوں نے نوجوانوں کی بے راہ روی پر دلی دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ۔ مولانا پیر نقشبندی نے مسلم معاشرہ میں جہیز کی لعنت کے خاتمہ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ شادیوں کی تیاری کرنے والے یہ دیکھ لیں کہ تم جہیز کہہ کر جمع کرولیکن کس وقت کب کسی کی موت آجائے نہیں کہا جا سکتا اس لئے ضرورت اس بات کی ہے کہ مسلمان جہیز کے مطالبہ سے احتیاط کریں۔ مولانا پیر نقشبندی نے اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا کہ حضور محمد مصطفیٰ ﷺ کے صدقے میں گزشتہ 35سال سے یہ سعادت عطا فرمائی کہ ماہ رمضان المبارک کے مقدس ایام میں پورے ہندوستان میں عالم اسلام کے قرائے کرام کو لے کر جنہیں اللہ نے لحن دائودی اور خوش الحانی عطا کی ہے۔ پورے ہندوستان میں ان کو لے کر جا کر اللہ کے بندوں کو اللہ کاکلام سنا کر اللہ کی طرف رجوع کر نے کی کوشش کی ہے۔ مولانا پیر نقشبندی نے کہا کہ وہ ہندوستان بھر میں اللہ کے بندوں پر زور دیتے ہیں کہ قرآن کا پڑھنا، قرآن کا سمجھنا قرآن پر عمل کر نا اس کے ساتھ ساتھ دوسروں تک پہنچا نا ہر امت محمدی ﷺ کا فرض ہے۔ مولانا پیر نقشبندی نے اس قرآن کی مہم کے اہتمام کیلئے حکومت ہند کی جانب سے احکام کی فراہمی اور ریاستی حکومت تلنگانہ کی جانب سے مصر کے قرائے کرام کو سرکاری مہمان بنانے کی سہولتیں فراہم کر نے پر کہا کہ قرآنی مہم اس تعاون پر اظہار تشکر کر تی ہے۔ اس سال مصر کے دو قرائے کرام کے ہمراہ اسلامی جمہوریہ ایران کے ممتاز قارئے قرآن مفید الحسینی نے شرکت کی اور اپنے مخصوص انداز میں آیات قرآنی کی تلاوت کی سعادت حاصل کی۔ اس خصوص میں مولانا پیر نقشبندی نے قونصل جنرل ایران مہدی شعودی سے اس خدمت کیلئے ستائش کی۔انہوں نے کہا کہ امت واحدہ کا اس طرح کا مظاہرہ وقت کی اہم ضرورت ہے۔ آخر میں ان قرائے کرام نے اپنے مخصوص لحن میں مکہ مسجد میں جمعۃ الوداع کے عظیم اجتماع میں آیات قرآنی کی تلاوت کی۔ آخر میں مولانا پیر نقشبندی نے بارگاہ خدا وندی میں رخت انگیز دعا کی۔

عیدگاہ شمس آباد میں نماز عید الفطر
شمس آباد ۔ یکم ۔ اپریل : ( سیاست نیوز ) : عیدگاہ شمس آباد میں سینکڑوں مسلمانوں نے عید الفطر کی نماز خشوع و خضوع کے ساتھ ادا کی ۔ مولانا سید مصطفی علی صوفی سعید پاشاہ امام و خطیب عیدگاہ شمس آباد نے اپنی مخاطبت میں رمضان کے فضائل پر تفصیلی روشنی ڈالی ۔ مولانا نے اپنی مخاطبت میں کہا کہ مسلمان جس طرح رمضان کے ماہ میں مساجد کو آباد رکھتے ہیں ۔ قرآن مجید کی تلاوت کرتے ہیں اور خدا کی عبادت میں مشغول رہتے ہیں اسی طرح پورے سال نمازوں کی پابندی کے ساتھ قرآن مجید کی تلاوت کو جاری رکھنا چاہئے ۔ جس سے مسلمانوں کی دنیا بھر میں سربلندی ہوگی ۔ انہوں نے لڑکیوں کو دینی تعلیم دینے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ماں باپ کو اپنے بچوں کی پرورش پر خاص توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔ آج کے موجودہ دور میں مسلمانوں کو اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرتے ہوئے ایک دوسرے کی مدد کرنے کی ضرورت ہے ۔ فلسطین اور غزہ میں جس طرح مسلمانوں پر ظلم کیا جارہا ہے اس کی ہم سب کو مذمت کرنی چاہئے اور ان کی حفاظت کے لیے اپنی دعاوں میں انہیں شامل کرنا چاہئے ۔ مولانا نے مسلمانوں کی سربلندی اور دشمنان اسلام کے خاتمہ کے لیے خصوصی دعا کی ۔ انہوں نے تمام محکموں سے اظہار تشکر کیا جنہوں نے عیدگاہ شمس آباد میں صفائی اور دیگر انتظامات میں حصہ لیا ۔ خاص کر محکمہ پولیس سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ سینکڑوں کی تعداد میں مسلمان جمع ہوئے ان کی حفاظت کے انتظامات کئے گئے جو قابل ستائش ہے ۔ عیدگاہ شمس آباد میں جگہ ناکافی ہورہی ہے اور اگلے دو تین سال میں عیدگاہ بھی تنگ ہوجائے گی ۔ پہلی مرتبہ عیدگاہ میں والینٹرس کی خدمات حاصل کی گئی ۔ مسلمانوں نے ایک دوسرے سے بغل گیر ہو کر عید کی مبارکباد پیش کی ۔۔

عید الفطر اظہار خوشی ،مسرت ،اتحاد واتفاق کا دن، بعد رمضان بھی مساجد آباد رکھیں
جامع مسجد محمدی ساؤتھ لالہ گوڑہ میں مفتی حافظ محمد مستان علی قادری کا خطاب
حیدرآباد ۔ یکم ۔ اپریل : ( راست ) : مفتی حافظ محمد مستان علی قادری ناظم اعلیٰ جامعۃ المؤمنات نے نماز عید الفطر کی امامت وخطابت کئے اور قبل نماز عید الفطر جامع مسجد محمدی ساؤتھ لالہ گورہ سکندرآباد میں مسلمانوں کے کثیر اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضور ﷺ پہلی نماز عید الفطر 2/ہجری میںادا فرمائے اور اسے کبھی ترک نہیں فرمائے،امام اعظم ابو حنیفہؒ کے پاس نماز عید الفطر واجب ہے ،حضرت ابو ہریرہؓ سے مروی ہے حضور ﷺ نے فرمایا اپنی عیدوں کو تکبیروں سے زینت بخشو ۔حضور ﷺ نے فرمایا جو شخص عید کے دن تین سو(300) مرتبہ سبحان اللہ وبحمدہ پڑھا اور مسلمان مُردوں کی روحوں کو اس کا ثواب ہدیہ کیا تو ہر مسلمان کی قبر میں ایک ہزار انوار داخل ہوتے ہیںاور جب وہ مرے گا اللہ تعالیٰ اس کی قبر میں بھی ایک ہزارانوار داخل کریں گا۔ عید الفطر خوشی ومسرت کے اظہار کا دن ہے اس دن اللہ تعالیٰ اپنی رحمت خاصہ بندوں پر فرماتا ہے عید الفطر اتحاد واتفاق بھائی چارگی کا درس دیتا ہے مسلمان آپس میں متحد رہیں خاص طور پر جائیداد کے جھگڑوں کی وجہہ سے بھائیوں ، بہنوں اور دیگر رشتہ دارو کے درمیان جو اختلافات ہیں اسکا خاتمہ کرتے ہوئے آپسی تنازعات کو ختم کریں عید الفطر کے دن اظہار خوشی کرنا سنت ہے رب تعالیٰ کا ہم پر کرم ہی کرم ہے اسلئے کہ ماہ رمضان المبارک کے فوراً ہی بعد عید الفطر جیسی عظیم نعمت سے سرفراز فرمایا جب عید کی صبح ہوتی ہے تو اللہ تعالیٰ معصوم فرشتوں کو تمام شہروں میں بھیجاتا ہے اور وہ فرشتے زمین پر تشریف لا کر گلیوں اور راہوں کے سروں پر کھڑے ہوجاتے ہیں ۔ مفتی محمدمستان علی قادری نے مسلمانوں سے پر زور اپیل کی ہے کہ وہ ماہ صیام میں جس طر ح نمازوں کا اہتمام کرتے تھے اسی طرح ماہ صیام کے ختم ہونے کے بعد بھی نمازوں کا سلسلہ جاری ر کھیں اور مساجد کو آباد کریں۔ اس لئے نماز اللہ تعالیٰ کی مہتم بالشان عبادت ہے جو ہر مسلمان عاقل بالغ مرد وعورت پر فرض ہے، حضور اکرم ﷺ عید الفطر کے دن کچھ کھا کر نماز کیلئے تشریف لے جاتے حضور ﷺ عید کو ایک راستے تشریف لے جاتے اور دوسرے راستے واپس ہوتے عید کے دن اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کی دعائیں قبول کرتا ہے ۔ حضرت وہب بن منبہ ؓ فرماتے ہیں جب عید آتی ہے شیطان چلا چلا کر روتا ہے اس کی بدحواسی دیکھ کر تمام شیاطین اسکے گرد جمع ہو کرپوچھتے ہیں اے آقا کیوں غضب ناک اور رنجیدہ ہیں وہ کہتا ہے کہ افسوس اللہ تعالیٰ آج کے دن امت محمدی ﷺ کو بخش دیا تم انہیں لذتوں اور نفسانی خواہشات میںمشغول کردو۔ اسلئے مسلمانوں کو چاہئے کہ عید کے دن لہو لعب گناہوں سے بچیں ۔ حضرت عمر ؓ نے ایک مرتبہ عید کے دن اپنے فرزند کو پرانی قیمص پہنے دیکھا تو روپڑے شہزادے نے عرض کیا : پیارے ابا جان!آپ کس لئے رو رہے ہیں؟ آپ نے فرمایا بیٹے مجھے اندیشہ ہے کہ آج عید کے دن جب لڑکے تمہیں اس پھٹے پرانے قمیص میں دیکھیں گے تو تمہارا دل ٹوٹ جائے گا فرزند نے جواب دیا دل تو اس کا ٹوٹے جو رضائے الٰہی عزوجل کو نہ پاسکا یا جس نے ماں باپ کی نافرنی کی ہو اور مجھے امید ہے کہ آپ کی رضا مندی کے طفیل اللہ تعالیٰ بھی مجھ سے راضی ہوگا۔ یہ سن کر حضرت عمر ؓ روپڑے ، بیٹے کو گلے لگایا اور اسکے لئے دعا کی۔مفتی محمد مستان علی نے مسلمانوں سے پرزور اپیل کی ہے کہ وہ اسلامی تعلیمات کے مطابق اپنی زندگی گذاریں اسی سے دنیا وآخرت میں کامیابی ہے۔

قرآن کے پیغام کو ساری انسانیت میں عام کرنا رمضان المبارک کے حق کی ادائیگی ہے ،عیدگاہ صنعت نگر میں ڈاکٹر محمد سراج الرحمن کا خطاب
حیدرآباد ۔ یکم ۔ اپریل : ( راست ) : اسلام واحد آسمانی مذہب ہے ، ہم سب ایک باپ حضرت آدم ؑ کی اولاد ہیں ۔ قرآن ساری انسانیت کے لیے راہ ہدایت ، راہ نجات ہے ، پیغمبر اسلام ﷺ ساری انسانیت کے لیے کامل رسول ہیں ۔ قرآن پاک میں خالق کائنات ساری انسانیت کو بلا لحاظ مذہب و ملت ہزاروں آیات میں متوجہ کیا ہے ۔ اس قرآنی آفاقی پیغام کو اولین فرصت میں ہمیں خاص کر برادران وطن میں عام کرنا رمضان المبارک کے حقیقی حق کی ادائیگی ہے ۔ قرآن کے پیغام کو دوسروں تک پہنچانا یہ مشین رسول ﷺہے جس کو اپناکر امت محمدیہ اپناکھویا ہوا وقار دوبارہ حاصل کرسکتی ہے ۔ یہ امن کا پیغام ہم تمام مل کر عام کریں گے تو ملک میں پائیدار امن قائم ہوگا ۔ رضائے الہیٰ نصیب ہوگی ۔ ان خیالات کا اظہار خطیب و ڈاکٹر محمد سراج الرحمن فاروقی نے عیدگاہ صنعت نگر میں عید الفطر کے عظیم اجتماع سے مخاطب کرتے ہوئے کیا ۔ ڈاکٹر سید نعمان الدین صدر نے انتظامات کی نگرانی کی ۔۔

جامعہ نظامیہ کا معاونین سے اظہار تشکر
امیر جامعہ ، شیخ الجامعہ اور معتمد جامعہ نظامیہ کابیان
حیدرآباد ۔ یکم ۔ اپریل (پریس نوٹ) جامعہ نظامیہ علوم اسلامیہ کا مرکز اور دین کا قلعہ ہے‘تحفظ دین اور علوم اسلامیہ کی نشر و اشاعت جامعہ کا ہدف ہے‘اس کیلئے جامعہ کے ماہر ترین علماء ہمہ وقت مصروف عمل رہتے ہیں۔ جامعہ نظامیہ کے تعلیمی پراجکٹس قوم و ملت کے دینی واسلامی ضروریات کی تکمیل کرتے ہیں۔ جامعہ کے کاز کے سلسلہ میں ماہ رمضان 1446 ھ میں زکواۃ اور عطیات کے ذریعہ جن اصحاب خیر نے تعاون کیا ہے ان کا مولانا مفتی خلیل احمد امیر جامعہ جامعہ نظامیہ ، مولانا ڈاکٹر پروفیسر محمد سیف اللہ شیخ الجامعہ جامعہ نظامیہ ، جناب احمد محی الدین خان معتمد جامعہ نظامیہ اور انتظامیہ کی جانب سے بطور خاص شکریہ ادا کیا جاتا ہے ۔ دعا ہے کہ اللہ تعالی علوم اسلامیہ کے کاروان کو حالات کے سرد و گرم سے بچا کر جاری و ساری رکھے‘ جامعہ نظامیہ کے تمام معاونین کو جزاء خیر عطا فرمائے اور عمر و اقبال میں صحت و عافیت کے ساتھ برکت عطاء فرمائے۔

بحیثیت مسلمان ہماری پوری زندگی قرآنی اخلاق و کردار میں ڈھل جائے
حج ہاؤز کے اجتماع سے حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
حیدرآباد یکم اپریل ( راست ) ۔ خطیب وامام مسجد تلنگانہ اسٹیٹ حج ہاؤز نامپلی حافظ محمد صابر پاشاہ قادری نے آج تلنگانہ اسٹیٹ حج ہاؤز نامپلی حیدرآباد میں واقع مسجد میں منعقدہ عیدالفطر کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے بتلایا کہ عید الفطر دراصل بہت سی خوشیوں کا مجموعہ ہے۔ ایک رمضان المبارک کے روزوں کی خوشی، دوسری قیام شب ہائے رمضان کی خوشی، تیسری نزول قرآن، چوتھی لیلۃ القدر اور پانچویں اللہ تعالیٰ کی طرف سے روزہ داروں کے لئے رحمت و بخشش اور عذاب جہنم سے آزادی کی خوشی۔ پھر ان تمام خوشیوں کا اظہار صدقہ و خیرات جسے صدقہ فطر کہا جاتا ہے، کے ذریعے کرنے کا حکم ہے تاکہ عبادت کے ساتھ انفاق و خیرات کا عمل بھی شریک ہو جائے۔ یہی وہ وجوہات ہیں جن کی بناء پر اسے مومنوں کے لئے ’’خوشی کا دن‘‘ قرار دیا گیا۔عید کا دن جہاں خوشی و مسرت کے اظہار اور میل ملاپ کا دن ہوتا ہے وہاں عید کی رات میں کی جانے والی عبادت کی فضیلت عام دنوں میں کی جانے والے عبادت سے کئی گنا بڑھ کر ہے۔ حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا:’’جو شخص عید الفطر اور عید الاضحی کی راتوں میں عبادت کی نیت سے قیام کرتا ہے، اس کا دل اس دن بھی فوت نہیں ہوگا جس دن تمام دل فوت ہو جائیں گے۔‘‘رمضان میں ہم نے صبر، تحمل اور ایثار کی جو تربیت حاصل کی، اب وقت ہے کہ اسے جاری رکھا جائے۔ اپنے پڑوسیوں، دوستوں، رشتہ داروں اور خصوصاً غریبوں اور محتاجوں کو اپنی خوشیوں میں شامل کریں۔ زکوٰۃ الفطر اور خیرات کے ذریعے ضرورت مندوں تک عید کی خوشیاں پہنچانا ہماری اخلاقی اور سماجی ذمہ داری ہے۔ یہ عمل معاشرتی مساوات کو فروغ دیتا ہے اور سماجی ہم آہنگی کو مضبوط کرتا ہے۔ عید کا مقصد صرف نئے کپڑے پہننا اور خوشیاں منانا نہیں، بلکہ ان لوگوں کے ساتھ کھڑے ہونا بھی ہے جو کسی وجہ سے عید کی خوشیوں سے محروم ہیں۔ہمیں اس موقع پر اپنے فلسطینی بھائیوں، بہنوں اور معصوم بچوں کو بھی یاد رکھنا چاہیے جو شب و روز بدترین مظالم کا سامنا کر رہے ہیں۔ اگرچہ ہم براہِ راست ان تک نہیں پہنچ سکتے، لیکن ہم اپنی دعاؤں میں ضرور ان کا ذکر کر سکتے ہیں۔ اسی طرح میانمار اور تھائی لینڈ میں حالیہ زلزلے سے متاثرہ افراد کے لیے بھی دعا کرنا ضروری ہے۔ اللہ تعالیٰ ان مظلوموں اور متاثرین کی غیب سے مدد فرمائے۔ عید مبارک! اللہ ہمارے اور آپ کی نیک اعمال کو قبول فرمائے۔ ہر سال آپ خیر و برکت کے ساتھ عید مناتے رہیں۔

محفل درود شریف و حلقہ ذکر
حیدرآباد ۔ یکم ۔ اپریل : ( راست ) : خانقاہ صوفیہ ابوالعلائیہ منڈی میر عالم میں ہر اتوار کو ساڑھے گیارہ بجے دن تا ایک بجے ہفتہ واری حلقہ ذکر و درود شریف منعقد کیا جاتا ہے ۔ مولانا صوفی ارشد چشتی ابوالعلائی حلقہ ذکر کرائیں گے ۔۔

آج محفل مناقب اہلبیت پاکؓ
حیدرآباد ۔ یکم ۔ اپریل : ( راست ) : مرکزی بزم میلاد النبیؐ کے زیر اہتمام ماہانہ محفل مناقب اہلبیت پاک کا 2 اپریل بروز چہارشنبہ بعد نماز عشاء 9 بجے شب تاج منشن روپ لال بازار میں مقرر ہے ۔ جس کی نگرانی جناب سید شاہ احمد علی تاجی شرفی کریں گے ۔ حافظ محمد عبدالرحمن دانش کی قرات کلام پاک کے بعد حافظ محمد عبدالباسط کی نعت ہوگی ۔ بعد ازاں شعرا و نعت خواں حضرات مناقب اہلبیت پاک پیش کرینگے ۔۔

تبدیلی غلاف مبارک
حیدرآباد ۔ یکم ۔ اپریل : ( راست ) : پہاڑی شریف درگاہ حضرت سیدنا بابا شرف الدین قبلہؒ کی مجلس ماہانہ تبدیلی غلاف مبارک 3 شوال المکرم کو بعد نماز عشاء مقرر ہے ۔ نماز عشاء 8-45 بجے ہوگی ۔ بعد نماز عشاء تبدیلی غلاف مبارک کی رسم انجام دی جائے گی ۔

عرس حضرت پیر غوثی شاہ ؒ
حیدرآباد ۔ یکم ۔ اپریل : ( راست ) ۔ مولانا غوثوی شاہ کی نگرانی میں حیدرآباد کے نامور صوفی بزرگ حضرت پیر غوثی شاہ صاحب قبلہؒ کے73ویں عرس مبارک کا جمعرات 3 اپریل2025ء مطابق ۴ شوال ۱۴۴۶ھ بہ مسجد کریم اللہ شاہؒ واقع بیگم بازار میں انعقاد عمل میں آئیگا۔بعد نماز عشاء مزارِ مبارک پر گُل افشانی و فاتحہ خوانی ہوگی اور جناب مجاہد علی حکیمی کی قرآئت کلام پاک سے جلسہ کا آغاز ہوگا۔الحاج مولوی کریم پاشاہ، مولانا محمد عبد الرفیق جنیدی شاہ، الحاج مولانا شاہ خواجہ عظیم الدین روشن ، اور مولانا غوثوی شاہ جلسہ کو مخاطب کرینگے۔ دوسرے دن 4اپریل 2025ء بروزِ جمعہ 11بجے دن بمقام “بیت النور” فورٹ ویو کالونی ،روبرو ھیپّی ہوم پِلّر نمبر191 ،اُپرپلی ، حیدرآبادمیں ختم قرآن کے بعد سماع ہوگا اور پھر نمازِ جمعہ کے لئے وقفہ دیا جائیگا۔ الحاج کریم اللہ شاہ فاتح اورالحاج اکرام اللہ شاہ نے برادرانِ اسلام سے شرکت کی خواہش کی ہے۔