مذہبی نفرت پھیلانیوالے ٹی وی نیوز اینکرس کیخلاف کارروائی سے مہاراشٹرا پولیس منحرف

,

   

ممبئی ۔ 8 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) انڈیا ٹی وی پرموٹر رجت شرما، زی نیوز ایڈیٹر سدھیر چودھری، آج تک کی انجنا اوم کیشپ، اے بی پی نیوز اینکرس روبیکا لیاقت، رومنا خان اور نیوز نیشن کے اینکر دیپک چورسیا کے خلاف مذہبی منافرت پھیلانے کے الزام میں ایف آئی آر درج کرنے سے بظاہر انکار کے بعد مہاراشٹرا پولیس اب اس معاملہ میں منحرف ہوگئی ہے۔ پربھنی کے وکیل جنید سید جیلانی نے 5 اپریل کو ایک شکایت داخل کرتے ہوئے اے بی پی ایڈیٹر اشوک کمار سرکار کے بشمول 7 افراد کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 295(A) کے تحت دانستہ طور پر مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے اور منافرت پھیلانے کے الزام میں ایف آئی درج کرنے کی درخواست کی تھی لیکن مہاراشٹرا پولیس نے اب تک ایف آئی آر کی کاپی حوالہ نہیں کی ہے۔ وکیل جنید سید نے کہا کہ اگرچیکہ پولیس نے باقاعدہ میری شکایت وصول کرلی ہے مجھے ہنوز ایف آئی آر کی کاپی کا انتظار ہے۔ گذشتہ دو دن سے میں ایف آئی آر رجسٹر کرنے کیلئے پولیس اسٹیشن کے چکر کاٹ رہا ہوں۔ آخر میں ان لوگوں نے ایف آئی آر درج کرنے سے انکار کردیا اور کہا کہ تعطیل کے علاوہ عملہ کی کمی کی وجہ سے وہ اس وقت ایف آئی آر درج نہیں کرسکتے بعدازاں بہت جلد کاپی آپ کے حوالہ کی جائے گی۔ پربھنی کے پولیس کمشنر کے پاس بھی شکایت درج کروائی گئی ہے۔ اس مسئلہ کو مہاراشٹرا کے وزیرداخلہ انیل دیشمکھ کے قریبی ذرائع کے حوالہ سے اٹھایا گیا ہے۔ پولیس عہدیداروں کے اعلیٰ قیادت کے علم میں بھی یہ بات لائی گئی ہے لیکن اب تک اس مسئلہ پر کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا۔ مہاراشٹرا حکومت بظاہر گودی میڈیا کے خلاف کوئی کارروائی کرنا نہیں چاہتی۔