مردم شماری کا کام انجام دینے سرکاری ملازمین کا انکار

   

ملک کے مستقبل اور دستور کو داؤ پر لگانے والے کسی بھی کام کا حصہ نہیں بننا چاہتے ، ملازمین کا ردعمل
حیدرآباد۔21جنوری(سیاست نیوز) حکومت تلنگانہ کی جانب سے ریاست میںاین آر سی اور این پی آرکے انعقاد نہ کرنے کے متعدد اعلانات کے باوجود مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے شمار کنندگان کی تربیت اور تقرر کے اقدامات کئے جا رہے ہیں لیکن اس کے باوجود انہیں شمارکنندگان کے انتخاب میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے کیونکہ کئی محکمہ جات میں موجود مسلم ملازمین کی جانب سے مردم شماری کے ساتھ کی جانے والی این پی آر کی ذمہ داریوں کو قبول کرنے سے انکار کیا جانے لگا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ وہ ایسے کسی بھی کام کا حصہ بننا نہیں چاہتے جو کہ ملک کے مستقبل اور دستور کو داؤ پر لگانے کا سبب بنے اور اسی طرح اکثریتی طبقہ سے تعلق رکھنے والے ملازمین بھی مردم شماری کی خدمات انجام دینے سے انکار کرنے لگے ہیں کیونکہ وہ بھی اس مردم شماری کے سلسلہ میں شبہات کا شکار ہوتے جار ہے ہیں۔ مرکزی حکومت کے وزارت داخلہ کے تحت خدمات انجام دینے والے کمشنر مردم شماری کی جانب سے 21 ستمبر 2019کو جاری کئے جانے والے اعلامیہ میں اس بات کی وضاحت موجود ہے کہ مردم شماری کے ساتھ این پی آر کا کام بھی مکمل کیا جائے گا۔ کمشنر مردم شماری و آبادی کی جانب سے جاری کئے گئے اعلامیہ نمبر 0/34/2019-CD(CEN)میں اس بات کی وضاحت پہلے صفحہ پر ہی کردی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ امکنہ شماری اور مکانات کی فہرست کی تیاری اپریل تا ستمبر 2020 کی جائے گی جو کہ پہلا مرحلہ ہوگا جبکہ دوسرے مرحلہ میں مردم شماری9فروری تا28فروری 2021 کی جائے گی اسی کے ساتھ اس بات کی بھی وضاحت موجود ہے کہ پہلے مرحلہ میں جب امکنہ شماری اور مکانات کی فہرست کی تیاری عمل میں لائی جائے گی اسی کے ساتھ آسام کے سواء ملک بھر کی تمام ریاستوں میں این پی آر بھی کیا جائے گا۔اس اعلامیہ میں اس بات کی وضاحت کی جاچکی ہے کہ ملک بھر میں این پی آر اور مردم شماری کیلئے30لاکھ افراد کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے شہر کے مختلف زونس میں مردم شماری کے آغاز کے لئے مختلف محکمہ جات میں خدمات انجام دینے والے عملہ کو مردم شماری کی ذمہ داری تفویض کرنے کے لئے اعلامیہ جاری کئے جانے لگے ہیں اور محکمہ کے ذمہ داروں کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے انہیں اس بات کی ہدایت دی جا رہی ہے کہ وہ اس کام کیلئے اپنے محکمہ میں موجود افراد کے نام روانہ کریں ۔ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے کی جانے والی اس کاروائی سے یہ بات واضح ہوتی جا رہی ہے کہ ریاست تلنگانہ میں این پی آر لاگو کرنے کی تیاریاں کرلی گئی ہیں اور حکومت نے اس سلسلہ میں اقدامات کی ہدایت جاری کردی ہیں کیونکہ حکومت کی جانب سے احکامات کی اجرائی کے بغیر مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے اس کام کو تیز رفتاری کے ساتھ کیا جانا ممکن نہیں ہے ۔ ریاستی حکومت کی جانب سے جب تک احکام نہیں دیئے جاتے اس وقت تک محکمہ جات میں خدمات انجام دینے والے عہدیداروں کی جانب سے کوئی اعلامیہ جاری نہیں کیا جاتا۔