مرکزی بجٹ میں وزارت اقلیتی امور کیلئے 5020.50 کروڑ مختص

   

سال گذشتہ سے 674 کروڑ کا اضافہ ۔ بجٹ پر نظرثانی اور کٹوتی کا رجحان بدلنے کی ضرورت

حیدرآباد۔یکم۔فروری(سیاست نیوز) مرکزی حکومت نے وزارت اقلیتی امور کیلئے بجٹ 2022-23 میں 5020.50 کروڑ روپئے کی تخصیص کا فیصلہ کیا ہے ۔ مرکزی وزیر نرملا سیتارمن کے لوک سبھا میں آج پیش کردہ مرکزی بجٹ میں وزارت اقلیتی امور کیلئے 5020 کروڑ 20 لاکھ روپئے مختص کئے گئے جو سال گذشتہ کے بجٹ میں 674 کروڑ 5لاکھ کا اضافہ ہے۔ گذشتہ مالی سال 4810.77 کروڑ مختص کئے گئے تھے اور بعدازاں تمام محکمہ جات کے بجٹ میں تخفیف کے بعد اقلیتی امور کے بجٹ میں بھی تخفیف عمل میں لائی گئی تھی اور بجٹ 4346.45 کروڑ رہ گیا تھا ۔مرکزی حکومت کی جانب سے اقلیتوں کیلئے مختص بجٹ تجاویز میں کہا گیا ہے کہ 1425 کروڑ روپئے پری میٹرک اسکالر شپس کیلئے جاری کئے جائیں گے جبکہ 515 کروڑ روپئے پوسٹ میٹرک اسکالر شپس کیلئے مختص ہونگے ۔ اسی طرح ہنرمند بنانے کے علاوہ کاروبارسے مربوط کرنے والی اسکیمات کیلئے 491کروڑ کی تخصیص ہوگی ۔ مالی سال 2020-21کے دوران بھی مرکزی بجٹ میں پیش کردہ تجاویز میں وزارت کیلئے 5029 کروڑ کی تخصیص کا اعلان کیا تھا اور بعد ازاں از سر نو غور کے بعد اس میں کمی کرکے بجٹ کو 4005 کروڑ کردیا گیا تھا ۔ اقلیتی بجٹ کے متعلق بجٹ تقریر اور دستاویزات میں اعلان کردہ رقم کی اجرائی یا اس پر عمل آوری کے معاملہ میں گذشتہ کئی برسوں سے کوتاہی کا مظاہرہ کیا جا رہاہے اور اس بار 5020.50 کروڑ کی تخصیص کا اعلان کیا گیا ۔ کہا جا رہاہے اگر گذشتہ 2برسوں کی طرح اقلیتی امور کے بجٹ پر از سرنو غور کرکے اس میں کمی لائی جاتی ہے تو 4010 کروڑ یا اس سے کچھ زیادہ بجٹ رہ جائیگا اور اس میں بھاری کمی لائی جائے گی۔حکومت کی جانب سے تمام طبقات کے ساتھ انصاف اور ان کی یکساں ترقی کے لئے سب کا ساتھ ‘ سب کا وکاس‘ سب کا وشواس کا نعرہ دیا جاتا ہے لیکن اقلیتی بجٹ کی تخصیص اور اجرائی کے معاملہ میں ریکارڈ کی جانے والی تفریق سے اس با ت کا اندازہ ہوتا ہے کہ یہ نعرہ کس حد تک درست ہے۔