مرکزی حکومت پر کارپوریٹ اداروں کی حوصلہ افزائی کا الزام: کے سی آر

   

تلنگانہ ملک کیلئے رول ماڈل، مہاراشٹرا کے 200 قائدین بشمول سرپنچوں کی بی آر ایس میں شمولیت
حیدرآباد۔/8 اگسٹ، ( سیاست نیوز) چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے کہا کہ تلنگانہ ترقی کے معاملہ میں ملک کی دیگر ریاستوں کیلئے ایک مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ترقی اور فلاحی اسکیمات پر مشتمل تلنگانہ ماڈل پر مہاراشٹرا میں عمل آوری کا منصوبہ رکھتے ہیں۔ مہاراشٹرا سے تعلق رکھنے والے مجالس مقامی کے عوامی نمائندوں اور سیاسی قائدین کی بی آر ایس میں شمولیت کا سلسلہ جاری ہے۔ پرگتی بھون میں شولا پور ڈیویژن کے گرام پنچایتوں سے تعلق رکھنے والے سرپنچوں نے چیف منسٹر کے سی آر سے ملاقات کی اور بی آر ایس میں شمولیت اختیار کی۔ چیف منسٹر نے مہاراشٹرا کے قائدین سے اپیل کی کہ وہ بی آر ایس کو برسراقتدار لاتے ہوئے تلنگانہ کی طرح ترقی کا تجربہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ رعیتو بندھو، رعیتو بیمہ اور کسانوں کو مفت برقی کی سربراہی صرف تلنگانہ میں عمل کی جارہی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ مہاراشٹرا میں تلنگانہ کی طرح اسکیمات پر عمل آوری کیوں نہیں ہے۔ انہوں نے تلنگانہ میں متعارف کی گئی کئی اسکیمات کا حوالہ دیا اور کہا کہ مہاراشٹرا میں برسراقتدار آنے پر کسانوں اور کمزور طبقات کے حالات تبدیل ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے شولا پور کے سرپنچوں کو مشورہ دیا کہ عوامی مسائل کے حل کیلئے مساعی کریں۔ مہاراشٹرا میں بی آر ایس کو مستحکم کرنے کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ چیف منسٹر نے کہا کہ گوداوری اور کرشنا اگرچہ مہاراشٹرا سے شروع ہوتے ہیں لیکن گذشتہ کئی دہوں سے مہاراشٹرا کے بعض علاقے پینے کے پانی سے محروم ہیں۔ کئی اضلاع میں عوام کا باولیوں کے ذریعہ پانی کے حصول پر انحصار ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ہندوستان میں پانی کے مناسب وسائل موجود ہیں اور 1.40 لاکھ ٹی ایم سی پانی دستیاب ہے لیکن ہم صرف 19 ٹی ایم سی پانی استعمال کررہے ہیں جبکہ باقی 51 ٹی ایم سی پانی سمندر میں جارہا ہے۔ آبپاشی اور پینے کے پانی کی ضرورتوں کی تکمیل کیلئے ہمیں آبپاشی پراجکٹس اور ذخائر آب پر توجہ دینی ہوگی۔ چیف منسٹر نے کہا کہ مہاراشٹرا کے کئی آئی اے ایس آفیسرس نے تلنگانہ کی طرح آبی اسکیم پر عمل آوری کی سفارش کی ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ مرکز کی بی جے پی حکومت کارپوریٹ اداروں کی حوصلہ افزائی کررہی ہے۔ اڈانی اور امبانی کو قومی ادارے حوالے کئے جارہے ہیں۔ مرکزی حکومت عوام سے متعلق اسکیمات کے آغاز میں ناکام ہوچکی ہے۔ مہاراشٹرا کے تقریباً 200 قائدین نے پرگتی بھون پہنچ کر بی آر ایس میں شمولیت اختیار کی۔