مرکزی کابینہ میں توسیع کے آثار وزیر اعظم سے امیت شاہ اور جے پی نڈا کی ملاقاتیں

,

   

نئی دہلی ۔ وزیر اعظم نریندر مودی ایسا لگتا ہے کہ کچھ منتخبہ وزارتوں کی کارکردگی کا جائزہ لے رہے ہیں اور خاص طور پر کورونا کی دوسری لہر میں کارکردگی پر غور کیا جا رہا ہے ۔ معلوم ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے اس سلسلہ میں جمعرات سے ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کردیا ہے ۔ ان ملاقاتوں کے بعد مرکزی کابینہ میں توسیع کے اشارے مل رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے اس سلسلہ میں آج وزیر داخلہ امیت شاہ اور بی جے پی کے صدر جے پی نڈا کے ساتھ تفصیلی تبادلہ خیال کیا جس کے بعد یہ قیاس آرائیاں شروع ہوگئی ہیں کہ وزارتوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا ہے اور کابینہ میں توسیع ہوسکتی ہے ۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ کچھ مرکزی وزراء بھی آج کے اجلاس میں شریک تھے ۔ یہ قیاس آرائیاں بھی زور و شور سے جاری ہیں کہ مرکزی حکومت ایک بڑی سوشیل اسکیم کا اعلان بھی آئندہ چند دنوں میں کرسکتی ہے کیونکہ بی جے پی کو آئندہ سال کچھ ریاستوں کے اہم انتخابات کا سامنا کرنا ہے جن میں اترپردیش بھی شامل ہے ۔ وزیر اعظم نے کل اپنی قیامگاہ پر سات وزارتوں کے ساتھ پانچ گھنٹوں تک چلے اجلاس میں بھی کارکردگی کا جائزہ لیا تھا ۔ کل ہوئے اجلاس میں مرکزی وزراء دھرمیندر پردھان ‘ پرکاش جاوڈیکر اور ہردیپ سنگھ پوری نے شرکت کی تھی ۔ ذرائع نے بتایا کہ یہ سالانہ عمل ہے اور مودی حکومت کی سالگرہ سے قبل ایسے اجلاس منعقد ہوتے ہیں تاہم اس بار کورونا وباء کی شدت کی وجہ سے اس میں تاخیر ہوئی ہے ۔ چونکہ اس بار کارکردگی کا جائزہ لیا جا رہا ہے اس لئے یہ قیاس آرائیاں زور پکڑ گئی ہیں کہ کابینہ میں توسیع ہوسکتی ہے ۔ کابینہ میں طویل وقت سے توسیع نہیں کی گئی ہے اور تقریبا چھ وزراء ایسے ہیں جو ایک سے زائد وزارت کی ذمہ داری سنبھال رہے ہیں۔ مرکزی کابینہ میں جملہ 79 وزراء کو شامل کیا جاسکتا ہے اور اس اعتبار سے کابینہ میں 24 وزراء کی گنجائش باقی ہے ۔ وزیر اعظم کے یہ اجلاس ایسے وقت میں شروع ہوئے ہیں جب مرکزی حکومت نے ملک میں ٹیکہ اندازی کا سارا کام اپنے ذمہ لے لیا ہے اور 21 جون کے بعد سے ملک گیر سطح پر 18 سال سے زیادہ عمر والے افراد کیلئے ٹیکہ اندازی کا عمل شروع کرنے کا اعلان کیا گیا ہے ۔