مرکز میں آئندہ حکومت کے قیام کیلئے اپوزیشن قائدین میں سرگرم مشاورت

   

چندرا بابو نائیڈو کی دہلی میں راہول گاندھی کے علاوہ کمیونسٹ ، این سی پی قائدین سے تبادلہ خیال کے بعد لکھنؤ میں اکھیلیش سے ملاقات
نئی دہلی۔ 18 مئی (سیاست ڈاٹ کام) لوک سبھا انتخابات کے ساتویں اور آخری مرحلے کی تکمیل سے ایک دن قبل ہی اپوزیشن جماعتوں کے قائدین نے مرکز میں آئندہ حکومت کے قیام کے ضمن میں آپسی اتحاد کی کوششوں میں شدت پیدا کردی ہے۔ تلگو دیشم پارٹی کے سربراہ این چندرا بابو نائیڈو نے قومی دارالحکومت پہنچ کر کانگریس کے صدر راہول گاندھی سے ملاقات کے دوران تمام اپوزیشن جماعتوں کے مابین اتحاد اور ایک مشترکہ اپوزیشن محاذ کے قیام کے امکان پر گفت و شنید کی۔ آندھرا پردیش کے چیف منسٹر نائیڈو نے سی پی آئی قائدین ایس سدھاکر ریڈی اور ڈی راجہ سے ناشتہ پر ملاقات کی اور ان سے اپنے (اپوزیشن) کے ساتھ آنے کی خواہش کی۔ نائیڈو نے این سی پی کے سربراہ شرد پوار اور ایل جے ڈی کے لیڈر شرد یادو سے بھی ملاقات کی۔ تلگو دیشم قائد نے مرکز میں غیربی جے پی حکومت کی تشکیل کیلئے جاری اپنی سرگرم مساعی کے ایک حصہ کے طور پر آج شام لکھنؤ پہنچ کر سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے سربراہ اکھیلیش یادو سے ملاقات کی۔ چندرا بابو نائیڈو، ٹی ایم سی سربراہ ممتا بنرجی،

عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اروند کجریوال اور سی پی آئی (ایم) کے جنرل سیکریٹری سیتا رام یچوری کے علاوہ دیگر مختلف اپوزیشن قائدین سے پہلے ہی کئی مرحلوں میں بات چیت کرچکے ہیں۔ نائیڈو نے تمام قائدین سے کہا کہ نئی حکومت کے قیام اور بی ج پی کو اقتدار سے دور رکھنے کیلئے ہمیں متحدہ ہونا چاہئے اور ایک ساتھ کام کرنا چاہئے۔ ذرائع کے مطابق نائیڈو نے راہول گاندھی سے یہ بھی کہا کہ این ڈی اے کو اکثریت کے حصول میں ناکامی کی صورت میں تشکیل حکومت کے ادعا کیلئے ایک حکمت عملی تیار رکھنا چاہئے۔ نائیڈو ایک طویل عرصہ تک این ڈی اے کا حصہ رہ چکے ہیں۔ چند ماہ قبل انہوں نے بی جے پی کے زیرقیادت حکمران اتحاد سے علیحدگی اختیار کرلی تھی۔ نائیڈو نے جمعہ کو کہا تھا کہ نہ صرف تلنگانہ راشٹرا سمیتی (ٹی آر ایس) بلکہ زعفرانی جماعت کی مخالفت کوئی بھی جماعت کا اس عظیم اتحاد میں خیرمقدم کیا جائے گا۔ اپوزیشن جماعتیں ایک مخالف بی جے پی محاذ بنانے کی کوششوں میں سرگرم ہیں۔ لوک سبھا انتخابات کے نتائج کا 23 مئی کو اعلان ہوگا جس سے قبل مختلف اپوزیشن قائدین کے مابین مشاورت کا سلسلہ جاری ہے۔