مرکز میں بی جے پی اور کانگریس کو اقتدار حاصل نہیں ہوگا

   

علاقائی پارٹیوں کے اتحاد کے امکانات ، چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر کا مریال گوڑہ میں سیاسی جلسہ سے خطاب
حیدرآباد۔29مارچ(سیاست نیوز) بھارتیہ جنتا پارٹی کا ہندو توا دوغلا اور جھوٹا ہندو توا ہے حقیقی ہندو میں ہوں۔ یو پی اے دور حکومت میں جس وقت میں مرکزی کابینہ میں تھا اس وقت ہندستان نے 11سرجیکل اسٹرائیک کئے تھے لیکن ان کی تشہیر نہیں کی گئی جبکہ نریندر مودی سرجیکل اسٹرائیک اور ہندوتوا کا ڈھنڈورا پیٹتے ہوئے ووٹ حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے آج انتخابی مہم کے دوران مریال گوڑہ میںخطاب کرتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا اور کہا کہ حقیقی ہندو میں ہوں۔ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے کہا کہ ریاست تلنگانہ میں تلنگانہ راشٹر سمیتی امیدواروں کی کامیابی پارٹی کی کامیابی نہیں ہوگی بلکہ ریاست کے عوام کی کامیابی ہوگی۔ انہو ںنے بتایا کہ مرکز میں بھارتیہ جنتا پارٹی اور کانگریس دونوں کو ہی اقتدار حاصل نہیں ہوگا بلکہ دونوں سیاسی جماعتوں علاقائی جماعتوں کی ضرورت ہوگی اورعلاقائی جماعتوں کا اتحاد فروغ پانے کے مکمل امکانات ہیں۔ چیف منسٹر تلنگانہ نے کہا کہ مرکزی حکومت نے بھی تلنگانہ کی ترقی سے متاثر ہوتے ہوئے کئی اسکیموں کی نقل کی ہے اور تلنگانہ ریاست اندرون 5برس ملک کی تیزی سے ترقی کرنے والی ریاست کے ساتھ ملک کی نمبر ایک فلاحی ریاست کی حیثیت سے اپنی شناخت بنانے میں کامیاب ہوئی ہے ۔ مسٹر چندر شیکھر راؤ نے تلنگانہ میں تمام 16امیدواروں کی کامیابی کو یقینی بنانے کیلئے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ریاست تلنگانہ میں ٹی آر ایس امیدواروں کی کامیابی کا مطلب ریاست کے لئے زیادہ سے زیادہ ترقیاتی فنڈس کا حصول ثابت ہوگا۔انہوں نے کانگریس اور بھارتیہ جنتا پارٹی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی رافیل اسکام میں ملوث ہے اور کانگریس کے نام بوفورس اسکام ہے۔ انہو ںنے بتایا کہ تلنگانہ میں 2014کے بعد جو حالات پید ا ہوئے ہیں اس سے ملک کی تمام ریاستوں کے چیف منسٹر س واقف ہیں۔ انہو ںنے بتایا کہ تلنگانہ راشٹر سمیتی کا مقصد انتخابات میں کامیابی حاصل کرنا نہیں ہے بلکہ ملک کی ترقی کی راہ ہموار کرنا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ تلنگانہ راشٹر سمیتی 2019 عام انتخابات کے نتائج کے بعد حکومت سازی میں اہم کردار ادا کرے گی جو عوام کی مرضی کے عین مطابق ہوگا۔ کے سی آر نے کہا کہ ملک بھر میں بھارتیہ جنتا پارٹی کو 150 سے زائد نشستیں حاصل نہیں کرسکتی جبکہ کانگریس کو 100 سے زائد نشستیں حاصل نہیں ہوں گی۔انہو ںنے کہا کہ کانگریس میں جوش باقی نہیں ہے اور نہ بھارتیہ جنتا پارٹی میں ہوش ہے ۔ملک کے موجودہ حالات میں دونوں سیاسی جماعتوں کو عوام کی جانب سے مسترد کیا جانے لگا ہے اسی لئے علاقائی سیاسی جماعتوں کی اہمیت میں اضافہ ہوتا جا رہاہے۔