مرکز کو وقف ترمیمی قانون کو منسوخ کرنا ہوگا: اکبر الدین اویسی

,

   

چندرائن گٹہ ایم ایل اے نے کہا کہ وقف قانون کے خلاف لڑائی میں کمیونٹی متحد ہے۔

حیدرآباد: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے ایم ایل اے اکبر الدین اویسی نے اتوار یکم جون کو کہا کہ مرکزی حکومت کو وقف ترمیمی قانون کو منسوخ کرنا ہوگا۔

اے آئی ایم آئی ایم نے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ (اے آئی ایم پی ایل بی) کے ساتھ حیدرآباد کے دھرنا چوک میں وقف ترمیمی ایکٹ 2025 کے خلاف احتجاج کیا۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، اویسی نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ اپنے عقائد پر ثابت قدم رہیں اور بہتری کے لیے کوشش کریں، “اللہ آزماتا ہے جو اسے عزیز ہے، آج ہندوستان میں مسلمانوں کا امتحان ہو رہا ہے اور ہمیں خود کو خوش قسمت سمجھنا چاہیے کہ اللہ کی طرف سے اس کا امتحان لیا جا رہا ہے۔”

چندرائن گٹہ ایم ایل اے نے کہا کہ وقف قانون کے خلاف لڑائی میں کمیونٹی متحد ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ وقف ترمیمی قانون جائیدادوں کو تباہ کرنے کے لیے بنایا گیا ہے نہ کہ ان کے تحفظ کے لیے۔

اویسی نے وقف ترمیمی قانون کے خلاف لڑائی میں اے آئی ایم آئی ایم کی حمایت کا یقین دلاتے ہوئے کہا، “ہر کمیونٹی کو چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑا ہے، اور ہمیں بھی ان کا سامنا کرنا ہوگا۔ ہم مسلم پرسنل لاء بورڈ کے زیر اہتمام ہر احتجاج میں شرکت کریں گے۔”

مرکز کو نشانہ بناتے ہوئے اویسی نے کہا کہ جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ وہ کمیونٹی کو کمزور کر سکتے ہیں انہیں یہ سمجھنا چاہیے کہ مسلمان شریعت یا اسلام کے کسی بھی پہلو سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، چاہے وہ نماز ہو، حجاب ہو یا وقف۔

انہوں نے کہا کہ کمیونٹی آئین اور قانون کی حدود میں رہتے ہوئے اپنی لڑائی جاری رکھے گی۔ “ہمیں مکمل یقین ہے کہ اللہ ہمیں اس طرح کی مشکلات پر فتح دلائے گا۔