مذکورہ کانگریس ایم پی مرکزکی جانب سے اہم موضوعات جیسے بڑھتی قیمتیں وغیرہ پر بحث سے ہچکچاہٹ کے خلاف احتجاج کررہے تھے
نئی دہلی۔کانگریس لیڈر راہول گاندھی کو منگل کے روز دہلی پولیس نے اس وقت گرفتار کرلیاجب وہ دیگر اراکین پارلیمنٹ کے ساتھ پارلیمنٹ ہاوز اور راشٹرا پتی بھون کے درمیان میں مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج کررہے تھے۔
انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ (ای ڈی) کی جانب سے کانگریس کی عبوری صدر سونیا گاندھی سے پوچھ تاچھ کرنے اور پارلیمنٹ میں بڑھتی قیمتوں جیسے اہم مسائل پر بحث نہیں کرنے کے پس منظر میں مذکورہ کانگریس اراکین پارلیمنٹ کی جانب سے پارلیمنٹ ہاوز تک راشٹرا پتی بھون ایک احتجاجی مارچ نکالاگیاتھا۔
تاہم مذکورہ اراکین پارلیمنٹ صدر درو پڈی مارمو کو میمورنڈم دینے کے لئے آگے بڑھ رہے تھے‘ مذکرہ دہلی پولیس نے وجئے چوک کے قرب میں انہیں روک دیا۔ اسی کے ساتھ کانگریس کے اراکین پارلیمنٹ بشمول راہول گاندھی وجئے چوک کے سامنے دھرنے پر بیٹھ گئے۔
احتجاج کررہے کانگریس قائدین کے ہاتھوں میں پلے کارڈس تھے اور وہ ای ڈی او رمرکزی حکومت کے خلاف نعرے بازی کررہے تھے
موقع پر پولیس کی بھری تعیناتی تھی جس میں نیم فوجی اور آراے ایف کے جوان شامل تھے۔ابتداء میں پولیس نے دوسرے قائدین بشمول خواتین اراکین پارلیمنٹ کو اپنی تحویل میں لیا اور آخر میں دپیندر ہڈا اور راہول گاندھی کو موقع سے اٹھایا۔
دہلی پولیس کے ایک اہلکار سے بات کرتے ہوئے راہول گاندھی کو سنایاگیاکہ”مسئلہ کیاہے؟ہم صدر جمہوریہ سے ملاقات کرنا اور انہیں ایک یادواشت پیش کرنا چاہتے ہیں۔ ہمیں کیوں اجازت نہیں دی جارہی ہے“۔
خاتون کانگریس اراکین پارلیمنٹ کو پولیس جوانوں کی جانب سے گھسیٹنے اور انہیں ایک بس میں لاکر ڈالتے ہوئے بھی دیکھا گیاہے۔
راہول گاندھی اور دیگر اراکین پارلیمنٹ کوایک بس کے ذریعہ احتجاج کے مقام سے لے جایاگیا۔لیڈر آف اپوزیشن ملکارجن کھڑگی جو احتجاج کرنے والے قائدین میں شامل تھے نے کہاکہ ان کی خواہش صدر مارمو سے ملاقات کرنا اور کئی موضوعات بشمول تحقیقاتی ایجنسیوں کے بیجا استعمال بالخصوص اپوزیشن ممبرس کو نشانہ بنانے کے مسئلے کو اجاگر کرنا تھا۔
راجیہ سبھا رکن کے سی وینوگوپال نے کہاکہ حکومت بڑھتی قیمتوں اور ای ڈی کی بدلے کی سیاست جیسے معاملات پر تبادلہ خیال کی اجازت ہی نہیں دے رہی ہے۔ وینو گوپال نے کہاکہ ”ا س حکومت نے پارلیمنٹ کو ایک تماشا بنادیاہے۔
ہم صدر جمہوریہ ہند کو ایک یادواشت پیش کرنا چاہتے ہیں“۔ درایں اثناء ای ڈی دفتر میں سونیا گاندھی سے پوچھ تاچھ کا سلسلہ اب بھی بدستور جاری ہے