مزید 8 جی ایچ ایم سی ملازمین کورونا پازیٹیو

,

   

سرکاری دفاتر میں عوام کے داخلہ پر امتناع زیر غور
حیدرآباد 9 جون (سیاست نیوز) شہر کے سرکاری دفاتر میں کورونا کا قہر بڑھنے لگا ہے اور جی ایچ ایم سی کے مختلف سرکلوں میں کورونا کے 8 مریضوں کی توثیق ہوچکی ہے۔ گذشتہ دنوں پرگتی بھون میں کورونا مریض کے بعد عارضی سیکریٹریٹ میں اور بلدیہ حیدرآباد کے دفتر میں کورونا مریضوں کی توثیق نے ہلچل پیدا کردی تھی ۔ آج جی ایچ ایم سی کے مختلف دفاتر میں کورونا وائرس کے 8 مریضوں کی توثیق نے صورتحال کو مزید ابتر کردیا ہے ۔ دونوں شہروں کے سرکاری دفاتر میں عوام کے داخلہ پر امتناع عائد کیا جانے لگا ہے ۔ ان دفاتر میں کورونا کی توثیق کے بعد ملازمین میں خوف کا ماحول پیدا ہوچکا ہے اور کہا جا رہاہے کہ کئی عہدیداراپنے کورونا معائنہ کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ کورونا نے محکمہ صحت میں دہشت پیدا کی تھی جہاں 153طبی عملہ بشمول ڈاکٹرس کو کورونا وائرس کی توثیق کی گئی تھی جسکے بعد ہنگامی صورتحال سے نمٹنے محکمہ صحت نے تمام ملازمین کی رخصتوں کو منسوخ کردیا لیکن اب بلدیہ حیدرآباد کے دفاتر میں کورونا نے دیگر محکمہ جات کو چوکس کردیا ہے ۔ گذشتہ یوم محکمہ اقلیتی بہبود اورصدرنشین تلنگانہ وقف بورڈ الحاج محمد سلیم نے مختلف ادارہ جات کا اجلاس طلب کرکے حج ہاؤز میں غیر ضروری افرادکو داخل ہونے سے روکنے احکامات جاری کئے ۔ اسی طرح آج محکمہ جنگلات کے دفتر میں عوام کے داخلہ پر پابندی عائد کردی گئی ۔ بتایاجاتا ہے کہ شہر کے دفاتر میں عوام کے داخلہ پر پابندی پر مختلف محکمہ جات میں غور کیا جانے لگا ہے ۔ کہا جار ہاہے کہ ملازمین کی دہشت کو دور کرنے حکومت پر ملازمین کے کورونا معائنوں کو تیز کرنے اپیل کی جائے گی ۔ کورونا مریضوں کی توثیق کے بعد دفاتر کے کنٹینمنٹ زون بننے کے خدشات میں اضافہ ہونے لگا ہے ۔