سلامتی کونسل اقوام متحدہ کو مکتوب ، حکومت ہند کے تازہ ترین فیصلے کے بعد چین کا اقدام
اقوام متحدہ ؍ اسلام آباد 15 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام) چین نے خواہش کی کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مسئلہ کشمیر پر گہرائی کے ساتھ تبادلہ خیال کیا جائے کیوں کہ حکومت ہند نے اِس کا خصوصی موقف دستور ہند کی دفعہ 370 منسوخ کرتے ہوئے ختم کردیا ہے۔ چین نے کہاکہ یہ مسئلہ پولینڈ کے مسئلہ کے مساوی ہے۔ چین پاکستان کا سدا بہار حلیف ملک ہے۔ پاکستان نے اِس مسئلہ پر صدر کونسل کے نام اپنا ایک مکتوب جاریہ ماہ تحریر کیا ہے۔ پاکستان کی جیو نیوز نے اقوام متحدہ کے صدر جونارونیکا کے جموں و کشمیر کی صورتحال کے بارے میں بیان کا حوالہ دیتے ہوئے خبر دی ہے کہ بند روازے کے اجلاس میں جو 16 اگسٹ کو منعقد ہوگا، جموں و کشمیر کی صورتحال پر گہرائی سے غور کیا جائے گا۔ جب اجلاس کے بارے میں سوال کیا گیا تو رونیکا نے کہاکہ غالب امکان اِس بات کا ہے کہ جمعہ کے دن سلامتی کونسل کے اجلاس میں جموں و کشمیر کے مسئلہ پر غور کیا جائے کیوں کہ جمعرات کے دن سلامتی کونسل کام نہیں کرے گی۔ ہندوستان نے بین الاقوامی برادری پر واضح کردیا ہے کہ دستور ہند کی دفعہ 370 کی تنسیخ اور ریاست جموں و کشمیر کے خصوصی موقف سے دستبرداری اِس کا داخلی معاملہ ہے۔ جبکہ پاکستان کا ادعا ہے کہ جموں و کشمیر ہندوستان کا داخلی معاملہ نہیں ہے۔ اِس کے حلیف ملک چین نے اِس دعوے کو تسلیم کرتے ہوئے سلامتی کونسل کا خصوصی اجلاس طلب کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ہندوستان کے وزیر خارجہ نے کہاکہ جموں و کشمیر کے خصوصی موقف سے دستبرداری ہندوستان کا داخلہ معاملہ ہے جبکہ وزیر خارجہ پاکستان شاہ محمود قریشی نے جمعرات کے دن کہاکہ یہ ہندوستان کا داخلی مسئلہ نہیں ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے 10 سال کے بعد اِس مسئلہ پر تبادلہ خیال پاکستان کی سفارتی کامیابی ہوگا۔
دنیا کو یہ محسوس کرلینا چاہئے کہ یہ ایک انسانی مسئلہ ہے اور دو ممالک کے درمیان صرف اراضی کا مسئلہ نہیں۔ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ اقوام متحدہ کے سفارت کار نے کہہ دیا ہے کہ چین نے ایک رسمی درخواست بھی خصوصی اجلاس طلب کرنے کے لئے پیش کردی ہے لیکن پولینڈ کے مسئلہ پر بھی تبادلہ خیال ضروری ہے کیوں کہ یہ سلامتی کونسل کا بروقت فیصلہ ہے کہ سلامتی کونسل کے خصوصی اجلاس میں اِس مسئلہ پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے۔ گزشتہ جمعہ شاہ محمود قریشی نے چین کا فضائی سفر کرتے ہوئے عاجلانہ بنیادوں پر چینی قیادت سے کشمیر کے مسئلہ پر تبادلہ خیال کیا تھا اور خواہش کی تھی کہ سلامتی کونسل کے خصوصی اجلاس میں کشمیر کے تنازعہ پر تفصیلی تبادلہ خیال ہونا چاہئے۔ حکومت ہند کی جانب سے دستور ہند کی دفعہ 370 کی تنسیخ اور ریاست جموں و کشمیر کے خصوصی موقف سے دستبرداری اختیار کرتے ہوئے اِس کی دو مرکز زیرانتظام علاقوں میں تقسیم کے بعد چینی قیادت نے اِس پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے خصوصی اجلاس میں غور کرنے کا سلامتی کونسل کی صدر سے مطالبہ کرتے ہوئے درخواست پیش کی ہے۔
