سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ بحالت جنابت {ناپاکی} کوئی شخص ’’اﷲ‘‘ یا رسول کریم صلی اﷲ علیہ وسلم کا اسم مبارک زبان سے ادا کرسکتا ہے یا نہیں؟ نیز عورت ایسی حالت میں دور بیٹھ کر اپنے بچوں کو قرآن مجید پڑھا سکتی یا کیا؟
۲۔ بہ حالت جنابت غسل کرنے کی نیت سے کوئی شخص مسجد کے حوض تک جاسکتا ہے یا کیا، جبکہ حوض صحن مسجد میں واقع ہے؟
۳۔ مہر کی مقدار کم سے کم شریعت میں کیا مقرر ہے۔ موجودہ سکۂ رائج الوقت کے اعتبارسے کتنے روپئے ہونگے ؟
جواب : صورت مسئول عنہا میں بحالت جنابت، حیض و نفاس قرآن مجید کی کوئی آیت یا جز آیت پڑھنا حرام ہے، البتہ تلاوت کی نیت نہ ہو مثلاً شکر کے موقع پر الحمد ﷲ یا کھانا کھاتے وقت بسم اﷲ کہنا، اسی طرح دعا، درود و وظائف اور اذان کا جواب دینا جائز ہے۔ نیز ایسی عورت بچوں کو تعلیم کی غرض سے ایک ایک کلمہ سانس توڑ کر پڑھا سکتی ہے اور ہجے کرانے میں کوئی حرج نہیں عالمگیری جلد اول ص ۳۸ میں ہے : لاتقرأ الحائض والنفساء والجنب شیئا من القرآن، والآیۃ وما دونھا سواء فی التحریم علی الأصح اِلا أن لا یقصد بما دون الآیۃ القراء ۃ مثل أن یقول الحمد ﷲ یرید الشکر أو بسم اﷲ عند الأکل أو غیرہ فانہ لا بأس بہ … واِذا حاضت المعلمۃ فینبغی لھا أن تعلم الصبیان کلمۃ کلمۃ و تقطع بین الکلمتین ولا یکرہ لھا التھجی بالقرآن کذا فی المحیط … ویجوز للجنب والحائض الدعوات وجواب الأذان و نحو ذلک۔
۲۔ صحن مسجد میں حوض واقع ہے اور کوئی جنبی مسجد کے حوض سے پانی لینا چاہتا ہے یا کسی اور غرض سے صحن مسجد میں بحالت جنابت داخل ہونا چاہتا ہے توشرعاً کوئی ممانعت نہیں۔ درمختار برحاشیہ ردالمحتار جلد اول ص ۱۶۱ میں ہے : {فحل دخولہ لجنب وحائض} کفناء مسجد اور ردالمحتار میں ہے : {قولہ کفناء مسجد} ھوالمکان المتصل بہ لیس بینہ و بینہ طریق فھو کالمتخذ لصلوۃ جنازۃ أو عید فیما ذکر من جواز الاقتداء وحل دخولہ لجنب۔۳۔ شرعاً مہر کی اقل ترین مقدار دس درھم ہے۔ عالمگیری جلد اول ص ۳۰۲ میں ہے : أقل المہر عشرۃ دراھم مضروبۃ أو غیر مضروبۃ۔ ایک درھم چودہ قیراط چاندی کا ہوتا ہے اور ایک قیراط کا وزن پانچ {۵} جَو ہے۔ تولہ ماشہ اوزان کے اعتبار سے ایک درھم {یعنی ستر۷۰ جَو} ساڑھے سترہ رتی چاندی کا قرار پاتا ہے۔ درمختار کتاب الزکاۃ، باب زکاۃ المال میں ہے : والدرھم أربعۃ عشر قیراطا والقیراط خمس شعیرات فیکون الدرھم الشرعی سبعین شعیرۃ اور شرح وقایہ جلد اول ص ۲۸۵ کے حاشیہ میں ہے : وکل درھم أربعۃ عشر قیراطا یعنی سبعین شعیرۃ فتحصل فی درھم سبعۃ عشر و نصف احمر وھو ماھجتان و واحد و نصف من ذلک الأحمر۔ اس لحاظ سے دس درھم کا وزن ایک تولہ نو ماسہ سات رتی چاندی ہوتا ہے، اس مقدار چاندی یا بازار میں جو قیمت ہو وہ کم سے کم مہر مقرر پائیگا۔
لے پالک
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ زید کا انتقال ہوگیا، مرحوم نے ایک لڑکی {چاند بی} کو گود میں ڈال لئے تھے۔ ورثاء میں اس لے پالک لڑکی کے سوا ایک بیوی، پانچ لڑکے اور تین لڑکیاں موجود ہیں۔
ایسی صورت میں کیا چاند بی کو زید کے متروکہ مکان سے کوئی حصہ ملیگا یا نہیں؟
جواب : بشرط صحت سوال صورت مسئول عنہا میں لے پالک لڑکی {چاند بی} کا زید مرحوم کے متروکہ سے کوئی تعلق نہیں۔ کیونکہ جنکے صلب اور بطن سے یہ پیدا ہوئی ہے وہی اس کے ماں باپ ہیں پرورش کرنیوالے نہیں۔ سورۃ الاحزاب آیۃ ۴ اور ۵ میں ہے : وما جعل ادعیائکم ابناء کم ذلکم قولکم بافواھکم واﷲ یقول الحق ویھدی السبیل o ادعوھم لاٰبائھم ھو اقسط عند اﷲ فان لم تعلموا اٰبآء ھم فاخوانکم فی الدین۔ الآیۃ۔ فقط واﷲ أعلم