حیدرآباد:اس وقت پوری دنیا میں کرونا وائرس کا قہر چل رہا ہے،وطن عزیز بھارت میں بھی یہ بیماری روز بروز پھیلتے جا رہی ہے اسی بات کو مدنظر رکھتے ہوئے جمیعت علماء ہند نے تمام مفتیان سے بات کرکے متفقہ طور پر یہ فیصلہ لیا ہے کہ مساجد عوام الناس کےلیے بند رہے گی۔
اے این آئی سے بات کرتے ہوئے ، پرسنل لا بورڈ کے ممبر مفتی نے کہا ، “مسلم برادری کے تمام نمائندوں نے ایک قرار داد منظور کیا ہے کہ تلنگانہ میں مساجد عام لوگوں کے لئے بند رہیں گی۔” مسجد سے متعلق صرف متعلقہ افراد ہی نماز جاری رکھیں گے۔ یہ فیصلہ ریاست میں کورونا وائرس پھیلنے کی وجہ سے لیا گیا ہے۔ تمام لوگوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ گھر میں ہی اپنی نماز پڑھیں اور کہیں بھی منتقل ہونے یا جمع ہونے سے گریز کریں۔انہوں نے کہا کہ وہ گھر میں ہی نماز ادا کریں۔
جمعیت علماء کے رکن مفتی عمر عابدین نے اے این آئی کو بتایا کہ آج ہونے والے اجلاس میں شرکاء کو مختلف مکاتب فکر اور تنظیم سے جمع کیا گیا جو مسلم کمیونٹی کی نمائندگی کرتے ہیں۔
ڈاکٹروں سمیت ، اویسی اسپتال کے ڈاکٹر مظہرالدین علی خان (آرتھوپیڈک سرجری پروفیسر) ڈاکٹر اشفاق حسن( پروفیسر آف سانس میڈیسن ویسی اسپتال) ، ڈاکٹر نسرین حسین (ڈائریکٹر شکشیفا ہیلتھ فاؤنڈیشن اور سابق ایمرجنسی فزیشن میو کلینک امریکہ )اور پروفیسر ڈاکٹر وجے موہن( جنرل میڈیسن شہزادی ایسرا ہسپتال بطور سینئر کنسلٹنٹ انٹرنل میڈیسن کیئر ہسپتال) آج میٹنگ میں موجود تھے۔
وزیر اعلی کے کے چندرشیکر راؤ نے منگل کو کہا کہ ریاست میں اب تک مجموعی طور پر 36 کورونا وائرس مثبت واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔
دریں اثنا وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو کہا کہ آج رات 12 بجے سے ملک بھر میں مجموعی طور پر امتناعی احکامات لاگو رہیں گے۔
مرکزی وزارت صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے مطابق منگل کو کورونا وائرس سے متعلق مثبت معاملات کی مجموعی تعداد 519 ہوگئی ہے۔