صدر جمہوریہ اور چیف جسٹس کے نام نلگنڈہ کے وفد کی ضلع کلکٹر کو یادداشت
نلگنڈہ۔ 5/ دسمبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ایکٹ1991 کے مطابق عبادت گاہوں کو کسی بھی حالت میں 15 اگست 1947 کو تبدیل نہیں کیا جا سکتا لیکن گزشتہ چند مہینوں میں نچلی عدالتیں مسلمانوں کے مذہبی مقامات کا دوبارہ سروے کرنے کے احکامات جاری کر رہی ہیں۔ خاص طور پرمسلمانوں کی عبادت گاہوں کو نشانہ بنا تے ہوئے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کیا جارہاہے ۔حکمت اور آئین کو برقرار رکھنے اور ملک کی سیکولر اور ہم آہنگی والی اقدار کے تحفظ کے لئے ایکٹ 1991پر سختی سے عمل آوری کیلئے نچلی عدالتوںکو واضح ہدایت دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک تحریری یاداشت بذریعہ ضلع کلکٹر نلگنڈ ہ صدر جمہوریہ ہند اور چیف جسٹس آف انڈیا کے نام پیش کیا سابق فلور لیڈر بلدیہ و سابق صدر مجلس جناب احمد کلیم مفتی سید صدیق کی قیادت میں ایک وفد ضلع کلکٹر محترمہ ایلا ترپاٹھی سے ملاقات کی اور اپنی یاداشت میں بتایا کہ ملک میں مساجد کے سروے کے نام پر نچلی عدالت کی اجازت کے ذریعے ورشپ ایکٹ 1991 کی خلاف ورزی کی جارہی ہے جس سے فرقہ وارانہ بدامنی کو فروغ دیا جارہا ہے۔ ان قائدین نے کہا کہ ملک بھر کی کئی نچلی عدالتیںنے دیگر طبقات کے دعوؤں کی بنیاد پر مساجد کے سروے کرنے کی اجازت دے رہی ہیں، یہ الزام لگاتے ہوئے کہ یہ مسجدیں مندروں کی باقیات پر بنائی گئی ہیں۔ اس طرح کے اقدامات، ہماری رائے میں، عبادت گاہوں (خصوصی دفعات) ایکٹ، 1991 کی صریح خلاف ورزی ہیں، جو کسی بھی عبادت گاہ کی تبدیلی پر پابندی لگاتا ہے اور اس کے مذہبی کردار کی حفاظت کرتا ہے جیسا کہ یہ 15 اگست 1947 کو موجود تھا۔ اس طرح کے سروے کے لیے اجازت دینا نہ صرف اس ایکٹ کی خلاف ورزی کرتا ہے بلکہ اس سے فرقہ وارانہ کشیدگی اور بدامنی کو ہوا دینے کا بھی خطرہ ہوتا ہے، جیسا کہ حال ہی میں سنبھل فسادات میں ہوا، جو اسی طرح کے تنازعات کی وجہ سے پیدا ہوئے تھے۔مرکزی حکومت کو بھی ہدایت دیں کہ وہ ایکٹ کی دفعات کو پورے ملک میں یکساں طور پر نافذ کرنے کے لیے فوری اقدامات کرے۔اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے تحفظ کو یقینی بنایا جاسکے اور ایسی کارروائی کو روکا جا سکے جو اختلاف یا بدامنی کا باعث بن سکے۔ اس وفد میں مولانا محامد الدین مولانا محمد ہلال مولانا محمد حکیم مولانا کاشف اقلیتی قائد محمد عزیز الدین بشیر صدر اقامت خانہ بہادر خان محمد زاہد حسین محمد مسیح الدین محمد محیط اللہ افروز و دیگر شریک تھے۔