کینڈا 2022اور2024کے درمیان دس لاکھ سے زیادہ نئے مستقبل باشندوں کا استقبال کریگا۔
ٹورنٹو۔مذکورہ کینڈین مصلح فورسیں (سی اے ایف)نے اعلان کیاکہ مستقبل باشندوں کو جس میں ہندوستانیوں کی بڑی تعداد شامل ہے‘ اب وہ فوج میں شامل ہونے کے اہل ہوں گے۔ایسے وقت میں یہ اعلان سامنے آیاہے جب یادگار دن قریب ہے جب ہزاروں مخلوعہ جائیدادوں پر نئے ممبرس کی بھرتی کیلئے کینڈین فوج کی جانب سے جدوجہد کی اطلاعات عام ہوئی ہیں۔
سال 2021کے تک تقریباً اٹھ ملین مہاجرین کومستقل باشندوں کا موقف دیاگیاہے جو کینڈا کی جملہ آبادی کا 21.5فیصد ہے۔ اسی سال میں قریب100,000ہندوستانی کینڈا کے مستقل باشندے بنے ہیں کیونکہ حکومت نے تاریخ میں نئے 405,000مہاجرین کو شامل کیاتھا۔
دستیاب تفصیلات کے مطابق کینڈا 2022اور2024کے درمیان دس لاکھ سے زیادہ نئے مستقبل باشندوں کا استقبال کریگا۔جو میدواروں کی تعداد میں اضافہ کی راہ ہموار کرتا ہے جہاں سے فوج ان کا انتخاب کرتی ہے۔
ایک غیرمنافع بخش ادارے رائیل یونائٹیڈ سروسیس انسٹیٹیوٹ آف نوا اسکوشیا کے مطابق مستقل باشندے سابق میں صرف ہنر مند فوجی غیر ملکی درخواست گذار(ایس ایم ایف اے) داخلہ پروگرام کے لئے ہی اہل تھے‘ جوکہ ”ایسے افراد کے لئے کھلا تھا جوتربیتی اخراجات کو کم کریگایاکسی خاص ضرورت کو پورا کریگا جیسے پائلٹ یا ڈاکٹرس ہوں“۔
سی ائی سی نیوز کی خبر ہے کے مطابق مجوزہ ایام میں پالیسی میں تبدیلی کے متعلق محکمہ برائے قومی دفاع(ڈی این ڈی) کا رسمی اعلان متوقع ہے۔
مارچ میں کینڈین وزیر دفاع انیتا انند نے کہاتھا کہ روس پر یوکرین کے حملے کے نتیجے میں بدلتے ہوئے عالمی جغرافیائی سیاسی منظرنامہ کے درمیان سی اے ایف کو بڑھنے کی ضرورت ہے۔
ستمبر میں مذکورہ سی اے ایف نے ہزاروں مخلوعہ جائیدادوں کو بھرنے کے لئے بھرتی میں شدید قلت کے لئے چوکنا کیاتھا۔
ایمیگریشن ماہرین کے مطابق ایسے حالات میں‘ تارکین وطن فوج کے لئے اہم امیدوار بن جاتے ہیں کیونکہ وہ عام طور پر اپنی کم عمری کے دوران کینڈا پہنچے ہیں جہاں ان کے جسمانی طور پر زیادہ فعال ہونے کا امکان ہے۔