میںمسلمانوں سے بیر نہیں رکھتا ۔ پارٹی ہائی کمان کو جواب
حیدرآباد 10 اکتوبر (سیاست نیوز) بی جے پی کے معطل رکن اسمبلی ٹی راجہ سنگھ نے وجہ نمائی نوٹس کا جواب دیتے ہوئے ہائی کمان کو وضاحت کی کہ انہیں مسلمانوں سے بیر نہیں ہے بلکہ وہ مجلس کی فرقہ وارانہ سیاست کے خلاف ہے۔ پی ڈی ایکٹ کے تحت گرفتار راجہ سنگھ چیرلہ پلی جیل میں قید ہے ، اس نے اپنے جواب میں کہا کہ ٹی آر ایس حکومت نے مجلس کے ساتھ ان کو 100 سے زائد مقدمات میں ماخوذ کیا ہے ۔ سال 2014 ء سے اب تک انہوں نے مجلس اور ٹی آر ایس کے گٹھ جوڑ کے خلاف آواز اٹھائی اور نہ مسلمانوں کو نشانہ بنایا ۔ راجہ سنگھ نے کہا کہ مجلس فرقہ وارانہ سیاست کر رہی ہے اور انہوں نے کبھی مسلم طبقہ کو غلط قرار نہیں دیا ۔ وقفہ وقفہ سے وہ مجلس کی کارستانیوں کو بے نقاب کرکے حلیف ٹی آر ایس کے خلاف بھی آواز اٹھارہے ہیں۔ راجہ سنگھ نے کہا کہ حالیہ دنوں اسٹیج آرٹسٹ منور فاروقی کے کامیڈی شو کے خلاف انہوں نے اپنی آواز بلند کی تھی اور حکومت سے کہا تھا کہ وہ اس کا شو شہر میں کرنے کی اجازت نہ دیں اور اس ضمن میں انہوں نے ایک ویڈیو پوسٹ کیا تھا جس کا فائدہ اٹھاکر ٹی آر ایس حکومت نے انہیں پی ڈی ایکٹ میں جیل بھیج دیا ۔ پارٹی دستور کے خلاف کوئی بھی اقدام نہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے اور بی جے پی ہائی کمان سے وعدہ کیا کہ وہ مستقبل میں ایسی کوئی حرکت نہیں کریں گے جس سے پارٹی کو بدنامی جھیلنی پڑے۔ب