مسلمانوں کو روزگار سے مربوط کرنا میری پہلی ترجیح : جناب عامر علی خان

   

مسلمان بے پناہ صلاحیتوں کے حامل ، ہیرے کے مانند جنہیں تراشنے کی ضرورت ہے
سنگاریڈی کے ٹی این جی بھون میں ’’معززان شہر سے عامر علی خان کی ملاقات ‘‘پروگرام ۔ مسلم تنظیموں کے قائدین کا خطاب

سنگاریڈی 3 مارچ ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) جناب عامر علی خان نیوز ایڈیٹر روزنامہ سیاست ایم ایل سی نے ایم اے خالق حسینی و ایم اے قادر فیصل سینئر صحافی روزنامہ سیاست ضلع سنگاریڈی کی جانب سے ٹی این جی اوز بھون سنگاریڈی میں “معززان شہر سے عامر علی خان” کی ملاقات پروگرام میں شرکت کی۔ پروگرام میں علماء اکرام ، مشائخین عظام ، حفاظ اکرام ، اہل سنت الجمعات ، جماعت اسلامی ، تبلیغی جماعت ، جمیعت العلماء ، دینی مدارس ، سماجی تنظیموں ، ٹی این جی اوز یونین، وظیفہ یاب ملازمین ، پروفیسرس، اساتذہ یونین کے ذمہ داران، سماجی جہدکار اور دیگر نے شرکت کی۔ اس موقع پر جناب عامر علی خان نیوز ایڈیٹر روزنامہ سیاست حیدرآباد و ایم ایل سی نے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ روایتی سیاست داں بننا نہیں چاہتے بلکہ حق و سچائی کے ساتھ قوم و ملت کی نمائندگی کرنا چاہتے ہیں۔ اب تک روزنامہ سیاست کے 5 لاکھ قارئین تک رسائی تھی تاہم اب اللہ رب العزت نے ریاست تلنگانہ کے 50 لاکھ مسلمانوں کی نمائندگی کرنے کا موقع عطا کیا ہے اور مکمل ایمانداری کے ساتھ اس کا حق ادا کرونگا۔ مجھے اپنے لئے کچھ کرنے کی ضرورت نھیں ہے جو کچھ کرنا ہے قوم و ملت کی سماجی، معاشی اور تعلیمی ترقی کیلئے کرنا ہے۔ ہمارا ماضی مثالی تھا اب ہم سب کو متحد ہوکر جہد مسلسل سے مستقبل کو درخشاں بنانا ہے۔مسلمان بے پناہ صلاحیتوں کے حامل ہے اور ہیرے کے مانند ہے جنھیں تراشنے کی ضرورت ہے اور یہ کام کرنے کی میں کوشش کرونگا۔ میری پہلی ترجیح مسلمانوں کو روزگار سے مربوط کرنا ہے۔ ایک لاکھ نوکریاں اور روزگار کے مواقع فراہم کرنے کی سعی کرونگا۔ مسلمانوں میں شرح تعلیم 68 فیصد ہے جبکہ ایس سی طبقہ میں 74 فیصد ہے ۔ مسلمانوں کی ہمہ جہت ترقی کیلئے ان کی تعلیمی ترقی کی ضرورت ہے۔ جناب عامر علی خان نے کہا کہ مرکزی وزیر اطلاعات و نشریات انوراگ ٹھاکر نے دہلی میں ایک اجلاس منعقد کیا جس میں 16 اردو اخبارات کے مدیران موجود تھے۔ اس اجلاس میں انھوں نے اردو اخبار کے مسائل پیش نھیں کئے بلکہ مرکزی وزیر سے کہا کہ سی اے اے اور این آر سی سے آپ ہمیں خوفزدہ نھیں کر سکتے۔ مسلمان کسی سے نھیں ڈرتا۔ اگر آپ کچھ کرنا چاہتے ہیں تو اچھی اور انصاف پر مبنی حکمرانی کریں۔ سی اے اے پر عمل آوری مشکل ہے چونکہ بہار کا ایک علاقہ سال کے 4 ماہ زیر آب رہتا ہے اور ان کے پاس درکار دستاویز ہونا مشکل ہے۔ اسی طرح کے اور بھی مسائل ہے تاہم مسلمانوں کو اپنے دستاویز درست رکھنا چاہئے۔ جناب عامر علی خان نے کہا کہ گزشتہ عام انتخابات میں بی جے پی دو سو نشستوں پر ایک تا چار فیصد ووٹوں سے کامیابی حاصل کی۔ مسلمان اپنے ووٹنگ کو بڑھانے کی سعی کریں چاہئے۔ ماہ رمضان میں افطار کی دعوتیں ہوتی اس موقع پر ووٹنگ میں اضافہ کے لئے شعور بیداری کی ضرورت ہے۔ ایک مثال مشہور ہیکہ جو حلقہ۔ اسمبلی اندول میں کامیابی حاصل کرتا ہے ۔ اسی جماعت کی حکومت بنتی ہے اسی طرح تلنگانہ میں جو پارلیمنٹ کی زیادہ نشستیں حاصل کرتا ہے مرکز میں اسی کی حکومت بنتی ہے چناچہ مرکز میں سیکولر حکومت کی تشکیل کی لیے پارلیمنٹ انتخابات میں کانگریس کو کامیاب کروانے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے اجلاس میں پیش کردہ مسائل کو نوٹ کرتے ہوئے اس کو حل کرنے کا تیقن دیا۔ اجلاس میں معروف شعراء شکیل ظہیرآبادی اور فیاض علی سکندر نے شعری تہنیت پیش کی۔ جناب ایم جی انور صدر خدمت بینک سنگاریڈی نے کہا کہ سیاسی جماعتوں نے بے باک مسلم قیادت کو ختم کردیا اور جی حضوری قائدین کو ہمارے لیڈر کے طور پر مسلط کردیا۔ مولانا سید فصیح الدین قاسمی جمعیت العلماء نے کہا کہ سرکاری مدارس کو کارپوریٹ اسکولس کی طرز پر ترقی دی جائے ۔ جناب محمد اکرام علی عمر عزیزی نوری چشتی القادری سرپرست اعلیٰ خواجہ غریب نواز ویلفئر سوسائٹی نے کہا کہ عامر علی خان صاحب کی بحیثیت ایم ایل سی نامزدگی اردو داں طبقہ کے لیے خوش آئند ہے۔ انھوں نے عامر صاحب کو وزیر بنانے کا مطالبہ کیا۔ جناب محمد اشفاق پٹیل امیر مقامی جماعت اسلامی سداسیو پیٹ نے کہا کہ روزنامہ سیاست مسلم مسائل کی بے باک ترجمانی کرتا ہے۔ جناب محمد انور پٹیل تلنگانہ تحریک جہدکار نے کہا کہ 2014 تک تلنگانہ میں 77 ہزار وقف اراضی تھی لیکن گذشتہ دس سال میں یہ گھٹ کر 23 ہزار ایکر ہوگئی۔ اس کی تحقیقات ہونی چاہئے۔ جناب سید صابر صدر اسٹیٹ ٹیچرس یونین ضلع سنگاریڈی نے کہا کہ گذشتہ دس سال میں مسلمانوں کو کاغذی ترقی تک محدود رکھا گیا۔ اردو زبان کے تحفظ و ترقی کیلئے اردو اسکولس کا تحفظ ضروری ہے۔ جناب محمد فرقان شاہین اسکولس ضلع سنگاریڈی نے اسکالرشپس کی عدم اجراء کی وجہ سے ترک تعلیم میں اضافہ ہو رہا ہے۔ جناب محمد خلیل صدر اردو ٹرینڈ ٹیچرس اسو سی ایشن نے کہا کہ اردو اساتذہ کی جائدادوں کو ڈی ریزرو کرنے کی ضرورت ہے۔ مولانا محمد کریم الدین شاہ غوثوی چشتی القادری صدر مرکزی اہل سنت الجماعت کمیٹی نے کہا کہ حکومت نے عامر صاحب کی صورت میں صحیح شخصیت کا انتخاب کیا ہے۔ مولانا سید ذاکر حسین عید گاہ کمیٹی نے کہا کہ سیاست عالمی شہرت یافتہ اخبار ہے اور عامر صاحب سے ہم سب کی بہت سی تواقعات وابستہ ہیں۔ محمد محسن اور محمد معز نے ٹمریز اسکول و کالجس کے مسائل پیش کیا۔ جناب ریاض احمد خان اسیٹ جنرل سکریٹری سوٹا نے کہا کہ اردو اساتذہ کے لیے اسپیشل ڈی ایس سی منعقد کیا جاے۔ محمود علی اسیر چیرمین خاک طیبہ فاونڈیشن نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے عامر صاحب کو ملت کی خدمت کا ایک بہترین موقع عطا کیا ہے۔ اجلاس میں عامر علی خان صاحب کی بکثرت گلپوشی و شال پوشی کی گئی۔ جناب عامر علی خان نے عیدگاہ سنگاریڈی کا بھی معائنہ کیا اس موقع پر محمد خلیل صدر عید گاہ کمیٹی اور دیگر اراکین نے تفصیلات سے واقف کروایا۔