مسلمانوں کو قرآن اور حدیث کے مطابق شادیاں کرنے پر زور

   

ریڈ روز پیالیس میں سیاست اور ملت فنڈ کا رشتوں کا دو بہ دو پروگرام
حیدرآباد 17 اگست (سیاست نیوز) سیاست اور ملت فنڈ کے زیراہتمام 143 واں دو بہ دو ملاقات پروگرام والدین و سرپرستوں کو اُن کے لڑکے و لڑکیوں کو رشتہ ازدواج سے منسلک کرنے کے لئے ریڈ روز پیالس روبرو حج ہاؤز (نامپلی) میں رکھا گیا جس میں والدین اور سرپرستوں کی بڑی تعداد دونوں شہروں اور مضافاتی علاقوں یہاں تک کہ قریبی اضلاع سے شریک رہی۔ اس پروگرام کی نگرانی جناب اصغر علی خان اور جناب فخر علی خان فرزندان جناب ظہیرالدین علی خان مرحوم نے کی۔ حافظ محمد یوسف انصاری کی قرأت کلام پاک سے تلاوت کا آغاز ہوا۔ ڈاکٹر ناظم علی نے سیاست اور ملت فنڈ کے اس پروگرام کے ذریعہ مسلم معاشرہ کے والدین اور سرپرستوں کو اپنے لڑکوں اور لڑکیوں کی شادیوں میں اسلامی طور پر اور سنت رسول ﷺ کے اختیار کرنے کے ضمن میں شعور بیدار ہوا ہے ، اس کا سہرا جناب زاہد علی خاں ایڈیٹر سیاست اور جناب عامر علی خاں نیوز ایڈیٹر سیاست اور جناب ظہیرالدین علی خاں مرحوم اور اُن کے فرزندان کے سر جاتا ہے جن کی محنت اور قوم کے درد نے اس بڑے مسئلہ کو حل کرنے میں مدد کیا۔ انھوں نے کہاکہ سیاست کا یہ مشن کہ شادی کو سادی طور پر انجام دینا چاہئے جس سے بہت سارے فوائد ملت کو حاصل ہورہے ہیں۔ ہم نے شادی اور ولیمہ کو نام و نمود کا ذریعہ بنایا جس سے کئی مسائل میں یہ ملت پھنس رہی ہے۔ جناب الیاس باشاہ نے اسلام کے معاشرتی پہلوؤں پر روشنی ڈالی اور کہاکہ قرآن و حدیث کو جب مسلمان اپنا منبع و محور بنائیں گے تو اُن کی زندگیاں کامیاب و کامران ہوں گی۔ آج لڑکیوں کو رشتوں کا نہ ملنا یہ ہے کہ لڑکیاں اعلیٰ تعلیم یافتہ اور اُن کی تنخواہیں بڑھی ہوئی جبکہ لڑکے تعلیم کی طرف توجہ نہ دینے کے بناء اُن کی ماہانہ یافت کمزور ہے جس کی وجہ سے رشتہ کے لگنے میں تاخیر ہورہی ہے اور لڑکے و لڑکیوں کی عمریں حد سے تجاوز کرجارہی ہیں۔ آج کے اس دو بہ دو ملاقات پروگرام میں والدین نے اپنے لڑکوں اور لڑکیوں کی تعلیمی قابلیت کے لحاظ سے کاؤنٹرس پر پہنچ کر رشتہ کا انتخاب کیا۔ بالخصوص انجینئرنگ کاؤنٹر جہاں پر لڑکوں کی قابلیت اور کمپنی میں کام اور دیگر اُمور کو بتایا جارہا تھا اس کاؤنٹر سے بھی والدین ایک دوسرے سے مشاورت کرتے ہوئے دیکھے گئے۔ انجینئرنگ کاؤنٹر پر ایسے لڑکیوں کی تلاش زیادہ رہی جو ملک کے علاوہ بیرونی ممالک کی کمپنیوں میں روزگار سے مسلک ہیں اور اُن کی تنخواہیں اچھی خاصی ہے جس میں زیادہ تر لڑکے امریکہ، کینیڈا، سعودی عرب اور خلیجی ممالک میں روزگار سے منسلک ہیں۔ اس پروگرام میں بھی گریجویٹ، پوسٹ گریجویٹ یعنی بی کام، بی اے، بی ایس سی، ایم اے، ایم کام، ایم ایس سی اور ایم بی بی ایس، ایم ڈی، بی فارمیسی، ڈی فارمیسی، ٹکنیشن، ڈپلوما ہولڈرس کے علاوہ عقدثانی، معذور اور تاخیر سے لڑکے و لڑکیوں کی شادی کے کاؤنٹرس رکھے گئے تھے جس پر والدین پہنچ کر والدین سے مشاورت کئے۔ اس کے علاوہ سابقہ پروگرام میں والدین نے اپنے لڑکوں اور لڑکیوں کے فوٹوز اور بائیو ڈاٹاس کو رجسٹریشن کروایا۔ اُن فائیلس سے بھی استفادہ کرتے ہوئے دیکھے گئے۔ دو بہ دو ملاقات پروگرام میں کمپیوٹرس، آن لائن رجسٹریشن کی سہولت رکھی گئی جس کے ذریعہ والدین نے لڑکوں اور لڑکیوں کا انتخاب کیا۔ جناب شاہد حسین، ڈاکٹر ناظم علی سے بھی والدین نے رہبری و رہنمائی کرتے ہوئے دیکھے گئے۔ جناب صالح بن عبداللہ باحازق نے والدین کا خیرمقدم کیا اور کہاکہ جناب زاہد علی خاں، جناب عامر علی خاں اور جناب ظہیرالدین علی خاں نے اس پروگرام کے ذریعہ جو سہولیات بہم پہنچائیں اب جناب ظہیرالدین علی خاں کے فرزندان اصغر علی خاں اور فخر علی خاں اس پروگرام کو بام عروج پر پہنچانے کے لئے سعی و جدوجہد کررہے ہیں۔ آج کے اس پروگرام کو یو ٹیوب، فیس بُک، سیاست ٹی وی اور دوسرے ذرائع سے نشر کیا گیا جس کی وجہ سے بیرونی ممالک اور بیرونی ریاستوں میں مقیم والدین نے استفادہ کیا۔ دو بہ دو پروگرام کے علاوہ روزانہ دفتر روزنامہ سیاست میں 10 بجے دن تا 4 بجے شام رشتوں کے لئے بائیو ڈاٹاس دیکھنے کی سہولت ہے۔ جناب خالد محی الدین کوآرڈی نیٹر پروگرام نے ریڈ روز پیالس کے مالک، پولیس اور دیگر سے اظہار تشکر کیا۔ 4.30 بجے شام پروگرام کا اختتام عمل میں آیا۔